تھانے کے تفتیشی کمرہ میں سی سی ٹی وی کیمرے لازمی: سپریم کورٹ

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 14-10-2025
تھانے کے تفتیشی کمرہ میں سی سی ٹی وی کیمرے لازمی: سپریم کورٹ
تھانے کے تفتیشی کمرہ میں سی سی ٹی وی کیمرے لازمی: سپریم کورٹ

 



نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل، 14 اکتوبر 2025 کو تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمروں کی عدم تنصیب سے متعلق از خود نوٹس کیس میں راجستھان حکومت سے اس کی وجہ پوچھی ہے۔ عدالت نے ریاستی حکومت سے استفسار کیا کہ پولیس تھانوں کے تفتیشی کمروں (Interrogation Rooms) میں سی سی ٹی وی کیمرے کیوں نہیں لگائے گئے ہیں۔

جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بینچ نے کہا کہ تھانے کا تفتیشی کمرہ ایک اہم جگہ ہے، جہاں سی سی ٹی وی کیمرے لازمی طور پر ہونے چاہئیں۔ عدالت نے کہا کہ آپ کے حلف نامے کے مطابق، تفتیشی کمرے میں کوئی کیمرہ موجود نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمرے لگانے میں اگرچہ لاگت آئے گی، لیکن یہ انسانی حقوق کا معاملہ ہے۔

عدالت نے ریاستی حکومت سے یہ بھی پوچھا کہ وہ نگرانی کا نظام کس طریقے سے قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ سپریم کورٹ نے 4 ستمبر کو ایک میڈیا رپورٹ پر از خود نوٹس لیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ رواں سال کے ابتدائی آٹھ مہینوں میں راجستھان میں پولیس حراست کے دوران 11 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے 7 واقعات صرف اودے پور ڈویژن میں پیش آئے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 2018 میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے تمام پولیس تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا حکم دیا تھا۔ منگل کو ہونے والی سماعت کے دوران بینچ نے یہ تبصرہ بھی کیا کہ نگرانی کے عمل میں کسی ایجنسی کو کیوں شامل نہیں کیا جا سکتا۔

عدالت نے سینئر وکیل سدھارتھ دیو کی دلائل بھی سنی، جنہیں ایک الگ مقدمے میں عدالت کی معاونت کے لیے "جسٹس فرینڈ" (amicus curiae) مقرر کیا گیا تھا۔ اس مقدمے میں دسمبر 2020 میں سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ سی بی آئی، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ED) اور این آئی اے سمیت دیگر تحقیقاتی ایجنسیوں کے دفاتر میں سی سی ٹی وی کیمرے اور ریکارڈنگ آلات نصب کرے۔

سدھارتھ دیو نے بینچ کو بتایا کہ انہوں نے اس مقدمے میں تازہ رپورٹ داخل کر دی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایک مؤثر نگرانی کے نظام کی اشد ضرورت ہے۔ بینچ نے راجستھان حکومت کے جانب سے داخل کردہ حلف نامے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پولیس تھانوں کے تفتیشی کمروں میں کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے مرکز اور دیگر ریاستوں کو ہدایت دی کہ وہ جسٹس فرینڈ کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر اپنا جواب داخل کریں۔ عدالت نے کیس کی اگلی سماعت 24 نومبر تک ملتوی کر دی۔