ذات پر مبنی مردم شماری: کیا کھاتے ہیں؟ کونسی بیماری سے متاثر؟ دلچسپ سوالات شامل

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 08-06-2025
ذات پر مبنی مردم شماری کا آغاز: کیا کھاتے ہیں؟ کونسی بیماری سے متاثر؟ دلچسپ سوالات شامل
ذات پر مبنی مردم شماری کا آغاز: کیا کھاتے ہیں؟ کونسی بیماری سے متاثر؟ دلچسپ سوالات شامل

 



نئی دہلی: ہندوستان میں دو سال تاخیر سے مردم شماری کا عمل شروع ہونے جا رہا ہے، جس میں پہلی بار ذات پر مبنی معلومات شامل کی جائیں گی۔ اس سے قبل 1951 میں ذات کی معلومات جمع کی گئی تھی، اور اب 2026 میں ہونے والی مردم شماری میں یہ معلومات شامل ہوں گی۔ اس تبدیلی سے حکومت کو پسماندہ طبقات کی تعداد اور ان کی حالت کا بہتر اندازہ ہوگا، جس سے ترقیاتی منصوبوں کی مؤثر منصوبہ بندی ممکن ہو سکے گی۔

ذات پر مبنی مردم شماری کے فیصلے پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے مختلف ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔ کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے اس فیصلے کو پسماندہ طبقات کے حقوق کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ان کی نمائندگی میں اضافہ ہوگا۔

اسی طرح، سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے اس فیصلے کو اپنی حکومت کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2027 میں یوپی میں پی ڈی اے حکومت کے قیام کے بعد ہی ذات پر مبنی مردم شماری کا عمل شروع ہوگا۔ اس بار مردم شماری میں کئی نئے سوالات شامل کیے گئے ہیں تاکہ عوام کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جا سکے۔

ان سوالات میں شامل ہیں: چاول، گندم، جوار، باجرہ، مکئی وغیرہ میں سے کون سا اناج زیادہ استعمال کرتے ہیں؟ بوتل بند پانی یا پیکجڈ واٹر کا استعمال کتنے لوگ کرتے ہیں؟ ایل پی جی یا پی این جی کنکشن، کتنے گھروں میں یہ سہولت موجود ہے؟

ٹی وی، ریڈیو، فری ڈش، ڈی ٹی ایچ یا دیگر کیبل کنکشن کی موجودگی؟ ایسڈ اٹیک متاثرین، نیورولوجیکل بیماریوں اور خون کے امراض کے شکار افراد کی تعداد؟ قدرتی آفات کی وجہ سے بے گھر ہونے والوں کی تعداد؟ ذات پر مبنی مردم شماری کا آغاز ایک اہم قدم ہے جو پسماندہ طبقات کی حالت کو بہتر بنانے اور ترقیاتی منصوبوں کی مؤثر منصوبہ بندی میں مددگار ثابت ہوگا۔

تاہم، اس پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے مختلف ردعمل اور بحث جاری ہے۔ مردم شماری کے نتائج کے بعد ہی اس کے اثرات کا مکمل اندازہ لگایا جا سکے گا۔