کابینہ میٹنگ : گرین انرجی کوریڈور کے فیز-2 کی منظوری

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
کابینہ میٹنگ : گرین انرجی کوریڈور کے فیز-2 کی منظوری
کابینہ میٹنگ : گرین انرجی کوریڈور کے فیز-2 کی منظوری

 


آواز دی وائس، نئی دہلی

وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج کابینہ کی میٹنگ ہوئی۔ اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ میٹنگ میں لیے گئے فیصلوں کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کابینی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ گرین انرجی کوریڈور کے دوسرے مرحلے (فیز-2) کو منظوری دے دی گئی ہے۔ حکومت اس پر 12 ہزار کروڑ خرچ کرے گی۔ اس میں 33 فیصد رقم مرکزی حکومت دے گی۔

انوراگ ٹھاکر نے بتایا کہ فیز II میں 7 ریاستوں گجرات، ہماچل پردیش، کرناٹک، کیرالہ، اتر پردیش، تمل ناڈو اور راجستھان میں 10750 سرکٹ کلومیٹر ٹرانسمیشن لائن تعمیر کی جائے گی۔ فیز I کا تقریباً 80 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

مہاکالی ندی پر پل بنایا جائے گا

یہ ہندوستان اور نیپال کے درمیان دریائے مہاکالی پر دھرچولا (اتراکھنڈ) میں بنایا جائے گا۔ اس کے ساتھ کے لیو نیپال کے ساتھ جلد ہی ایم او یو پر دستخط کیے جائیں گے۔ اس سے نیپال کے ساتھ ساتھ اتراکھنڈ میں رہنے والے لوگوں کو بھی فائدہ ہوگا۔

گرین انرجی کے دوسرے مرحلے کی منظوری دی گئی

ملک کی کل بجلی کی پیداوار کا 70 فیصد کوئلے سے آتا ہے۔ لیکن کوئلے کے ذخائر محدود ہیں۔ اس لیے حکومت ملک میں گرین انرجی کو فروغ دینا چاہتی ہے۔ اب حکومت نے اس کے دوسرے مرحلے کی منظوری دے دی ہے۔

گرین انرجی پروجیکٹ کا مقصد روایتی پاور اسٹیشنوں کی مدد سے گرڈ کے ذریعے قدرتی ذرائع جیسے شمسی اور ہوا سے بجلی صارفین تک منتقل کرنا ہے۔ وزارت نے گرین انرجی سے پیدا ہونے والی بجلی کے استعمال کے لیے 2015-16 میں انٹرا اسٹیٹ ٹرانسمیشن سسٹم پروجیکٹ کو منظوری دی تھی۔ اس میں 8 ریاستیں تامل ناڈو، راجستھان، کرناٹک، آندھرا پردیش، مہاراشٹر، گجرات، ہماچل پردیش اور مدھیہ پردیش شامل ہیں۔ حکومت اب اپنا دائرہ کار بڑھا کر کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی کا حصہ کم کرنا چاہتی ہے، تاکہ ماحولیات کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے۔