بلڈوزر کیس:غیرقانونی تعمیرات کو بچانے کی کوشش میں جمعیت:یوپی حکومت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
بلڈوزر کیس:غیرقانونی تعمیرات کو بچانے کی کوشش میں جمعیت:یوپی حکومت
بلڈوزر کیس:غیرقانونی تعمیرات کو بچانے کی کوشش میں جمعیت:یوپی حکومت

 

 

نئی دہلی: اتر پردیش میں بلڈوزر ایکشن کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست پر حکومت نے واضح طور پر کہا ہے کہ یہ عمل قانون کے تحت کیا گیا ہے۔

حکومت نے کہا کہ اب تک جہاں بھی کاروائی ہوئی ہے وہ قانون کے تحت کی گئی ہے۔

حکومت نے بھی اپنے حق میں کہا کہ جمعیت کی پٹیشن غیر قانونی تعمیرات کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

اپنی بات کو ثابت کرنے کے لیے انھوں نے سہارنپور کیس کا ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ سہارنپور میں صرف 2 مکانات کی تعمیرات کو ہٹایا گیا جو سرکاری زمین پر تھے، اب بھی لوگ ان گھروں میں رہ رہے ہیں۔

حکومت نے کہا کہ جھوٹی عرضی داخل کرکے غیر قانونی تعمیرات کو بچانے کا منصوبہ چل رہا ہے، کیونکہ سہارنپور کیس میں حکومت نے بغیر نوٹس کے غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کی دلیل کو پورا ثبوت دیا ہے۔

اس لیے دیگر طریقوں کا سہارا لیا جا رہا ہے تاکہ غیر قانونی تعمیرات کرنے والوں کے ساتھ توڑ پھوڑ میں ملوث ملزمان کو بھی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ اگر پریاگ راج میں انہدام کا معاملہ الہ آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے تو اسے سپریم کورٹ میں لانے کی ضرورت نہیں ہے۔

جواب میں یوپی حکومت نے کہا کہ اتر پردیش میں قانون کے مطابق کاروائی کی گئی ہے، جن لوگوں نے غیر قانونی تجاوزات کیے ہیں، یوپی حکومت نے ان کے خلاف قانونی کاروائی کی ہے۔

یوپی حکومت نے اس بات سے انکار کیا کہ سہارنپور میں غیر قانونی تجاوزات ہٹانے کے دوران کسی بھی نابالغ بچے کو حراست میں لیا گیا تھا۔ پریاگ راج کی غیر قانونی تجاوزات کا معاملہ ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔ اس کو سپریم کورٹ میں لانے کی ضرورت نہیں۔ کانپور میں خود عرضی میں یہ تسلیم کیا گیا ہے کہ تعمیر غیر قانونی تھی۔

اب جمعیت کی عرضی میں یوپی اور دیگر ریاستوں میں 2022 سے پہلے کیے گئے انہدام کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ کانپور میں انہدام کے معاملے میں، درخواست میں ہی یہ مان لیا گیا ہے کہ تعمیر غیر قانونی تھی۔ اب جمعیت کی عرضی میں 2022 سے پہلے یوپی اور دیگر ریاستوں میں ہونے والی تخریب کاری کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔

جمعیت عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے لہٰذا اس درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا جائے۔