پٹنہ: بہار قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوسرے دن ایوان کے اندر اور باہر ہنگامہ ہوا۔ بہار اسمبلی کمپلیکس میں شراب کی خالی بوتلیں ملنے کے معاملے پر آگ لگ گئی۔ کھانے کے وقفے کے بعد ایوان میں قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو نے یہ مسئلہ اٹھایا اور چیف منسٹر کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
اپوزیشن اسے ایشو بنا کر وزیراعلیٰ سے جواب مانگ رہی تھی۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار گھر پہنچے اور کہا کہ وہ اس معاملے سے واقف نہیں ہیں۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے واضح طور پر کہا کہ اسمبلی احاطے میں شراب کی بوتل کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
کھانے کے وقفے کے بعد ایوان کی کاروائی میں شرکت کے لیے آئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ اسمبلی کے احاطے میں شراب کی بوتلیں ملی ہیں، مجھے اس کا علم نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ احاطے میں شراب کی بوتلیں ملنا کوئی معمولی مسئلہ نہیں ہے۔ اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ آخر یہاں شراب کی بوتلیں کیسے آئیں، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ اگر اسمبلی کے اسپیکر اجازت دیتے ہیں تو آج میں ڈی جی پی اور چیف سکریٹری سے پورے معاملے کی تحقیقات کرنے کو کہوں گا۔ شراب کی بوتل بھی آ گئی، اس کا مطلب ہے کہ کوئی گڑبڑ کر رہا ہے پھر اسے چھوڑنا نہیں چاہیے۔
اس معاملے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے اور غلط کام کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ویز کے احاطے میں شراب کی بوتل ملنے کے معاملے میں غریب کانسٹیبل اور نچلے عملے کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔