بی ایم ڈبلیو ہٹ اینڈ رن کیس: ملزم کی ضمانت پر سماعت سے سپریم کورٹ کاانکار

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 13-12-2025
بی ایم ڈبلیو ہٹ اینڈ رن کیس: ملزم کی ضمانت پر سماعت سے سپریم کورٹ کاانکار
بی ایم ڈبلیو ہٹ اینڈ رن کیس: ملزم کی ضمانت پر سماعت سے سپریم کورٹ کاانکار

 



 نئی دہلی: سپریم کورٹ نے 2024 کے ممبئی بی ایم ڈبلیو ہٹ اینڈ رن کیس میں ملزم مہیَر شاہ کی ضمانت کی درخواست پر سماعت سے انکار کر دیا۔ مہیَر شاہ، شیوسینا کے سابق رہنما کا بیٹا ہے۔ سپریم کورٹ نے تبصرہ کیا کہ ان لڑکوں کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔

جسٹس دیپانکر دتا اور جسٹس اے جی مسیح کی بنچ نے اس بات پر غور کیا کہ ملزم ایک خوشحال خاندان سے تعلق رکھتا ہے اور اس کے والد، نائب وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت میں شیوسینا کے ساتھ وابستہ تھے۔ بنچ نے جمعہ کو کہا، "وہ شیڈ میں مرسڈیز کھڑی کرتا ہے، بی ایم ڈبلیو نکالتا ہے، اُس سے ٹکرا کر فرار ہو جاتا ہے۔ اسے کچھ وقت جیل میں رہنے دیا جائے۔

ان لڑکوں کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔" عدالت نے ضمانت کی درخواست پر سماعت سے انکار کر دیا۔ مہیر شاہ کی طرف سے پیش ہونے والی سینئر وکیل ریبیکا جان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے کیس کے اہم گواہوں کے بیانات درج ہونے کے بعد ضمانت کی درخواست دائر کرنے کی اجازت دی تھی۔ تاہم، سپریم کورٹ کے سخت رویے کو دیکھتے ہوئے انہوں نے درخواست واپس لینے کی اجازت طلب کی، جسے قبول کر لیا گیا۔

مہیر شاہ (24 سالہ) کو گزشتہ سال 9 جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ اس نے ممبئی کے ورلی علاقے میں اپنی بی ایم ڈبلیو گاڑی سے ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مار کر کاؤیری نکھوا (45 سالہ) کو ہلاک کر دیا تھا اور ان کے شوہر پردیپ نکھوا کو زخمی کر دیا تھا۔ الزام ہے کہ حادثے کے بعد مہیَر شاہ تیز رفتاری سے باندرا-ورلی سی لنک کی طرف بڑھا، جبکہ خاتون گاڑی کے بونٹ پر پھنس گئی تھی۔

وہ خاتون کو ڈیڑھ کلومیٹر تک اپنی گاڑی سے گھسیٹتے ہوئے لے گیا۔ حادثے کے وقت گاڑی میں موجود شاہ کے ڈرائیور راج رشی کو بھی اسی دن گرفتار کر لیا گیا تھا۔ دونوں کو عدالتی تحویل میں رکھا گیا ہے۔ شاہ نے بمبئی ہائی کورٹ کے 21 نومبر کے حکم کو چیلنج کیا تھا، جس میں انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ملزم بہت زیادہ نشے میں تھا اور موٹر سائیکل سے ٹکرانے اور خاتون کو گھسیٹنے کے باوجود اس نے گاڑی نہیں روکی۔

ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ ملزم کا حادثے کے بعد کا رویہ عدالت کو یہ اعتماد نہیں دیتا کہ اسے ضمانت دی جائے۔ عدالت نے کہا کہ شاہ نے حادثے کے بعد تیز رفتاری سے فرار ہونے کی کوشش کی اور خاتون کو گاڑی کے نیچے گھسیٹتے ہوئے لے گیا۔ عدالت نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ سیٹ بدلنا، اپنے والد کو فون کرنا اور حادثے کی جگہ سے فرار ہونا اس بات کا اشارہ ہے کہ ملزم شواہد سے چھیڑ چھاڑ کرنے اور گواہان کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔