اترپردیش میں مسلم ووٹروں پر بی جے پی کی نظر،مسلمانوں کوبھی ٹکٹ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-08-2021
اترپردیش میں مسلم ووٹروں پر بی جے پی کی نظر،مسلمانوں کوبھی ٹکٹ
اترپردیش میں مسلم ووٹروں پر بی جے پی کی نظر،مسلمانوں کوبھی ٹکٹ

 

 

لکھنؤ۔

اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی نظریں اب ایک ایسے ہدف پر جمی ہوئی ہیں جسے بہت سے لوگ ناممکن سمجھتے ہیں۔ بی جے پی اب ہر اسمبلی حلقہ میں مسلم ووٹوں کے ایک حصے کو پانے کی کوشش کرے گی۔

پارٹی 44،000 ممبران کوبھیجے گی ، جو مسلم خاندانوں سے ملیں گے اور ان سے بات کریں گے اور انہیں مودی اور یوگی حکومتوں کی طرف سے کئے جانے والے فلاحی کاموں سے آگاہ کریں گے۔پارٹی ہر اسمبلی حلقہ میں 5 ہزار مسلم ووٹر بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ بی جے پی،اپنے اقلیتی سیل کے ممبران کو آئندہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے لیے اقلیتی ووٹ حاصل کرنے کی تربیت دے گی۔

پارٹی ہر اسمبلی حلقہ میں 50 مضبوط کارکنوں کی بھی نشاندہی کرے گی۔ انہیں تربیت دی جائے گی اورایک ایک گلی سے 100 ووٹوں کوپانے کا نشانہ مقررکرے گی۔ بی جے پی اقلیتی مورچہ کے صدر جمال صدیقی نے کہا کہ ہم نے گزشتہ انتخابات کا تجزیہ کیا۔

تقریبا 20 فیصد اسمبلی سیٹوں پرپارٹی 5000 ووٹوں کے فرق سے ہاری تھی۔ یہاں تک کہ بنگال میں بھی ہم نے تھوڑے سے فرق سے بہت سی سیٹیں کھو دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مورچہ نے اترپردیش میں 50 نشستوں کی نشاندہی کی ہے جس میں 60 فیصد سے زیادہ مسلم آبادی ہے۔یہاں مسلمانوں کو ٹکٹ دیا جاسکتاہے۔

بی جے پی کے مسلم کارکنوں کے حوصلے بڑھانے کے لیے پارٹی کا نعرہ ہے ، 'جو بھی الیکشن لڑے گا ، وہ آگے بڑھے گا'۔

صدیقی نے کہا کہ یہ ہماری برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہماری کوششوں میں ہمارا ساتھ دے۔ ہم پارٹی سے زیادہ نمائندگی کی خواہش رکھتے ہیں ، لیکن اس کو یقینی بنانا ہماری برادری کی ذمہ داری ہے۔ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے اتر پردیش میں کسی بھی مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیاتھا۔ تاہم ، صدیقی نے کہا کہ اس الیکشن میں حالات تبدیل ہونے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹکٹ نہیں ملتے کیونکہ ہمارے پاس ایسے امیدوار نہیں ہیں جو الیکشن جیت سکیں۔ ہمیں مسلم نشستوں سے لڑنا چاہیے۔ ہم کمیونٹی سے رابطہ قائم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی میں مسلمانوں کا 25 فیصد حصہ ہے ، کیونکہ اس کے بانی ارکان میں سے ایک سکندر بخت تھے۔ ہماری کمیونٹی ان حقائق کو نہیں جانتی۔ اگر ہم بی جے پی کے دشمن ہیں تو ایسا کیوں ہے کہ بی جے پی ہمارے لیے بھی کام کر رہی ہے؟