پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات کے بعد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کا وزیر اعلیٰ کا امیدوار کون ہوگا، یہ سوال ابھی تک طے نہیں ہوا ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان نے اس کی وضاحت کی ہے۔ ایک ٹی وی چینل پر انٹرویو میں جب ان سے پوچھا گیا کہ "اگر این ڈی اے بہار انتخابات جیتتی ہے تو کیا آپ نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ بنائیں گے؟"
، وزیر داخلہ امت شاہ نے واضح طور پر کہا، "میں کسی کو وزیر اعلیٰ بنانے والا کون ہوں؟ یہ اتنی ساری جماعتوں کا اتحاد ہے۔ بہار کے انتخابات کے بعد جب تمام پارٹیاں متحد ہوں گی اور قانون ساز پارٹی کے لیڈران ملیں گے تو وہ اپنے لیڈر کا فیصلہ کریں گے۔" تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ این ڈی اے نتیش کمار کی قیادت میں الیکشن لڑ رہی ہے۔ نہ صرف بی جے پی بلکہ بہار کے عوام کو بھی نتیش کمار پر پورا بھروسہ ہے۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے واضح طور پر کہا کہ وزیر اعلیٰ کے امیدوار کا فیصلہ قانون ساز پارٹی کے رہنما آپس میں کریں گے۔ ادھر وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کے بعد سیاست گرم ہوگئی۔ کانگریس نے امت شاہ کا بیان سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا اور لکھا کہ نتیش کمار وزیر اعلیٰ نہیں بنیں گے۔ امت شاہ نے اس کی وضاحت کی۔ دریں اثنا، مرکزی وزیر جیتن مانجھی، جو کہ این ڈی اے کے اتحادی کے رہنما ہیں، نے کہا کہ امت شاہ این ڈی اے کے اہم رہنماؤں میں سے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے بیان کو سرکاری سمجھا جائے گا۔ تاہم ان کا خیال ہے کہ وزیر اعلیٰ کا نام انتخابات سے پہلے طے ہو جانا چاہیے تھا۔ اس طرح کوئی الجھن پیدا نہ ہوتی۔ وزیر اعلی نتیش کمار کی ناراضگی کے بارے میں جیتن رام مانجھی نے کہا کہ سی ایم نتیش نے حال ہی میں اپنی ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ تاہم اب سب کچھ ٹھیک ہے۔ اتحاد میں سب کچھ ٹھیک ہے۔
واضح رہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کی صبح سی ایم نتیش کمار سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس کے بعد جے ڈی یو کے کارگزار صدر نے میٹنگ کے بارے میں کہا کہ بہار انتخابات کے لیے انتخابی مہم کی حکمت عملی کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی گئی۔ چونکہ ابھی وقت کم ہے اس لیے بہت سے مسائل پر بات ہوئی۔ این ڈی اے میں کوئی گڑبڑ نہیں ہے۔ سب کچھ ٹھیک ہے۔ ہم متحد ہیں۔ سی ایم نتیش کمار چہرہ ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور جنتا دل (یونائیٹڈ) یا جے ڈی یو 101 سیٹوں پر مقابلہ کریں گی۔ لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) نے 29 سیٹیں جیتی ہیں۔ راشٹریہ لوک مورچہ کو چھ نشستیں الاٹ کی گئی ہیں۔ ہندوستانی عوام مورچہ (HAM) کو بھی چھ سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا موقع دیا گیا ہے۔