بہار ایس آئی آر کیس: سپریم کورٹ نے آدھار کو قبول کرنے کا حکم دیا

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 22-08-2025
بہار ایس آئی آر کیس: سپریم کورٹ نے آدھار کو قبول کرنے کا حکم دیا
بہار ایس آئی آر کیس: سپریم کورٹ نے آدھار کو قبول کرنے کا حکم دیا

 



نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ دوپہر کہا کہ انتخابی کمیشن کو ووٹر لسٹ کی جاری ‘خصوصی گہری جانچ پڑتال’ (Special Intensive Review) کے دوران بہار کے ووٹروں کی جانب سے پیش کیے جانے والے 11 دستاویزات میں سے ایک کے طور پر Aadhaar کارڈ کو قبول کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ اب تک Aadhaar کارڈ کو قابل قبول دستاویزات کی فہرست سے باہر رکھا گیا تھا۔

عدالت نے سماعت کی اگلی تاریخ 11 ستمبر 2025 مقرر کی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے کانگریس-آر جے ڈی کی سچائی بھی سامنے لائی اور کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اس معاملے میں آگے آنا چاہیے۔ چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے اس بات پر حیرت ظاہر کی کہ ووٹروں کے ناموں کی درستگی کے معاملے میں سیاسی جماعتیں غیر فعال کیوں ہیں۔

عدالت نے سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ اس عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور کہا کہ یہ عمل “ووٹروں کے حق میں” ہونا چاہیے۔ سپریم کورٹ کی بینچ نے یہ بھی کہا کہ بہار کی ووٹر لسٹ میں 85,000 نئے ووٹرز شامل کیے گئے ہیں، لیکن سیاسی جماعتوں کے پولنگ بوتھ سطح کے نمائندوں کی جانب سے صرف دو اعتراضات سامنے آئے ہیں۔

عدالت نے کہا، ہم بہار ایس آئی آر کے لیے Aadhaar کارڈ یا دیگر قابل قبول دستاویزات کے ساتھ حذف کیے گئے ووٹروں کے دعوے آن لائن پیش کرنے کی اجازت دیں گے۔ عدالت نے کہا کہ جن افراد کو ووٹر لسٹ سے نکالا گیا ہے، وہ آن لائن یا فزیکل دونوں طریقوں سے دعویٰ کر سکتے ہیں، اور اس کے لیے Aadhaar کارڈ یا دیگر 11 قابل قبول دستاویزات استعمال کی جا سکتی ہیں۔

سپریم کورٹ نے اس عمل کو ووٹر دوست بنانے پر زور دیا اور سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ آگے آکر حذف شدہ ووٹروں کی مدد کریں۔ عدالت نے بہار کے چیف الیکشن آفیسر کو ہدایت دی کہ وہ سیاسی جماعتوں کو کورٹ کے عمل میں شامل کریں اور دعوے داخل کرنے کی صورتحال پر رپورٹ پیش کریں۔

عدالت نے انتخابی کمیشن کو بھی ہدایت دی کہ وہ سیاسی جماعتوں کے پولنگ بوتھ ایجنٹس کے ذریعے داخل کیے گئے دعووں کے لیے رسیدیں جاری کرے۔ سپریم کورٹ نے یقین دلایا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کسی ووٹر کو ووٹر لسٹ سے خارج نہ کیا جائے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اس عمل سے ووٹروں کا اعتماد بحال ہوگا اور کوئی ووٹر محروم نہیں ہوگا۔