بہار کو بڑا تحفہ، ایک نیا پل تیار

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 21-08-2025
بہار کو بڑا تحفہ، ایک نیا پل تیار
بہار کو بڑا تحفہ، ایک نیا پل تیار

 



پٹنہ/  آواز دی وائس
وزیر اعظم نریندر مودی بہار کی عوام کو ایک بڑی سوغات دینے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم مودی جمعہ کو این ایچ-31 پر 8.15 کلومیٹر طویل اونٹا-سمریا پل منصوبے کا افتتاح کریں گے، جس میں مقدس گنگا ندی پر 1.865 کلومیٹر لمبا چھ رویہ پل بھی شامل ہے۔ اس منصوبے کا بجٹ تقریباً 1,870 کروڑ روپے ہے۔ یہ پل موکاما اور بیگوسرائے کو براہ راست جوڑے گا۔
یہ پل سات دہائی پرانے راجندر سیتو کے متوازی بنایا گیا ہے۔ پرانے پل کی خستہ حالی کی وجہ سے بھاری گاڑیاں اس راستے سے نہیں گزر سکتی تھیں اور انہیں فاصلہ طے کرنے کے لیے لمبا چکر لگانا پڑتا تھا۔ نیا پل اس مشکل کو ختم کرے گا اور ٹریفک جام کی پریشانی بھی کم ہوگی۔
بہتر رابطہ فراہم کرے گا
پٹنہ ضلع کے موکاما اور بیگوسرائے کے لوگوں کے لیے اس نئے پل کی الگ ہی اہمیت ہوگی۔ یہ پل شمالی بہار (بیگوسرائے، سپول، مدھوبنی اور ارریہ) اور جنوبی بہار (پٹنہ، شیکھپورہ، نوادہ اور لکھیس رائے وغیرہ) کے درمیان تیز اور براہِ راست رابطہ قائم کرنے میں مدد کرے گا۔ ساتھ ہی یہ پل مشہور تیرتھ استھل سمریا دھام کو بھی بہتر کنیکٹیویٹی فراہم کرے گا۔ یہ ہندوستان کا سب سے چوڑا اضافی پل ہوگا۔ اس کا ڈیزائن اور تعمیر جدید انجینئرنگ کی بہترین مثال مانی جا رہی ہے۔
اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا
یہ پل بہار کی اقتصادی ترقی کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگا، خاص طور پر شمالی بہار کے لیے جو کچے مال کے لیے جنوبی بہار اور جھارکھنڈ پر منحصر ہے۔ اس کے ساتھ یہ پل گھریلو صنعتوں اور تجارت کو بھی رفتار دے گا۔ پرانے راجندر سیتو کی خستہ حالی کی وجہ سے کسانوں اور تاجروں کو بھاری گاڑیوں کے ذریعے اپنی پیداوار کو بازاروں تک پہنچانے میں دشواری ہوتی تھی، لیکن اس نئے پل کی تعمیر سے یہ کام آسان ہو جائے گا۔ اسی لیے یہ پل صرف ایک پل نہیں بلکہ بہار کی معاشی ترقی کا ذریعہ ہے۔
بہار کے عوام میں جوش
اس پل کی تعمیر کو لے کر بہار کی عوام میں کافی جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔ بیگوسرائے کے رہائشی رام کمار سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم عام آدمی کی بڑی خدمت کر رہے ہیں۔ یہ پل پٹنہ اور بیگوسرائے اضلاع کو قریب لائے گا اور عوام کو سہولت فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان گاڑیوں کے سفر کی دوری کو کم کرے گا جو خستہ حال پل کی وجہ سے چکر لگانے پر مجبور تھیں۔ وہیں مونو راج نے کہا کہ پہلے بیگوسرائے سے پٹنہ پہنچنے میں 3 گھنٹے لگتے تھے، لیکن اب ہم 1.5 گھنٹے میں پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب سمریا دھام میں زیادہ سیاح آئیں گے۔ دیگر لوگوں نے بھی مودی کے کیے گئے کام کے لیے اپنا شکریہ ادا کیا۔
پل بنانے کے وقت آئیں کئی مشکلات
اس منصوبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے این ایچ اے آئی کے افسر ایم ایل یوٹکر نے بتایا کہ اس منصوبے کی تعمیر میں ہماری ٹیم کو کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک نچلا علاقہ ہے، جہاں ہر سال سیلاب کا خطرہ رہتا ہے اور اس وجہ سے سال میں صرف 7 سے 8 ماہ ہی تعمیراتی کام ممکن ہو پاتا ہے۔ سیلاب کی وجہ سے اس علاقے کے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پل کی تعمیر سے عوام کو کافی راحت ملے گی۔