بہار: خواجہ سرا بنیں گے انسپکٹر، طویل قانونی جنگ کے بعد 3 کا انتخاب

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 10-07-2024
بہار: خواجہ سرا بنیں گے انسپکٹر، طویل قانونی جنگ کے بعد 3 کا انتخاب
بہار: خواجہ سرا بنیں گے انسپکٹر، طویل قانونی جنگ کے بعد 3 کا انتخاب

 

پٹنہ :بہار میں پہلی بار ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے لوگ سب انسپکٹر بن سکیں گے۔ بہار پولیس میں انسپکٹر کی بھرتی کا نتیجہ منگل کو جاری کیا گیا۔ جن 1275 لوگوں کے نام فہرست میں ہیں، ان میں تین رونیت جھا، بنٹی اور مادھو کا تعلق ٹرانس جینڈر کمیونٹی سے ہے، انہیں بھی منتخب کیا گیا ہے۔ ان میں رونیت سیتامڑھی کا رہنے والا ہے، جب کہ مدھو کا تعلق بانکا سے ہے اور بنٹی بہار سے باہر کا ہے۔

خواجہ سراؤں کے لیے مخصوص پوسٹیں

اگرچہ بہار پولس انڈر سروس کمیشن کے ذریعہ منعقدہ اس انسپکٹر کی بحالی کے امتحان میں خواجہ سراؤں کے لیے پانچ نشستیں مختص کی گئی تھیں، لیکن آخر کار صرف تین افراد کو منتخب کیا گیا۔ بہار ملک کی ان چند ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں پولس بھرتی میں خواجہ سراؤں کے لیے مخصوص عہدے ہیں۔ تاہم اس کے پیچھے اس کمیونٹی کے لوگوں کو ایک طویل قانونی جنگ لڑنی پڑی ہے۔ تب ہی انہیں یہ حق ملا۔ اب حکومت نے خواجہ سراؤں کو سرٹیفکیٹ بھی دینا شروع کر دیا ہے جس سے انہیں معاشرے میں اعتماد کے ساتھ جینے کا حوصلہ ملا ہے۔ 
ویرا یادو بمقابلہ بہار حکومت کیس
ویرا یادو بمقابلہ بہار حکومت معاملے میں پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے صورتحال واضح کرنے کو کہا تھا۔ تب ریاستی حکومت نے ایک حلف نامہ دیا تھا کہ ہر پانچ سو پوسٹوں میں ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے لیے ایک عہدہ ریزرو کیا جائے۔ اس کے بعد محکمہ امتناعی میں تقریباً 700 لوگوں کو بحال کیا گیا، جس میں پہلی بار گڑیا کماری کو اس زمرے کے لیے مخصوص عہدے پر منتخب کیا گیا