پٹنہ/ آواز دی وائس
نالندہ کے ملاون گاؤں میں 9 افراد کی موت کے بعد تعزیت پیش کرنے پہنچے بہار کے وزیر شروان کمار پر مقامی لوگوں نے حملہ کر دیا۔ واقعے کے دوران مشتعل گاؤں والوں نے پتھراؤ کیا، جس کے باعث وزیر اور ایک مقامی ایم ایل اے کو اپنی جان بچانے کے لیے بھاگنا پڑا۔ گاؤں والوں نے وزیر اور ان کے سیکیورٹی اہلکاروں کا پیچھا بھی کیا۔ اس حملے میں ایک باڈی گارڈ زخمی ہو گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حالات پر قابو پانے کے لیے بھاری پولیس فورس تعینات کی گئی ہے اور پورے علاقے کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ تین دن قبل ایک سڑک حادثے میں نو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ وزیر اور ایم ایل اے اسی واقعے سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کے لیے گاؤں گئے تھے۔ دونوں رہنماؤں نے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور پھر واپس جانے لگے۔ گاؤں والوں نے ان سے کچھ دیر اور رکنے کی درخواست کی، لیکن وزیر نے کہا کہ وہ تمام خاندانوں سے مل چکے ہیں اور انہیں دوسرے پروگرام میں جانا ہے۔ اس کے بعد معاوضے کے مسئلے پر گاؤں والے بھڑک گئے۔
گاؤں والوں نے کیا الزام لگایا؟
گاؤں والوں کا الزام ہے کہ حادثے والے دن انہوں نے ایم ایل اے کے وعدے پر سڑک کا جام ہٹایا تھا، لیکن آج تک انہیں مناسب معاوضہ نہیں ملا۔ اس پر ناراض ہو کر دیہاتیوں نے تشدد کیا اور حملہ کر دیا۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر بڑی تعداد میں پولیس فورس موقع پر پہنچ گئی اور مشتعل گاؤں والوں کو پرسکون کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اس سے قبل پیر کو وزیر منگل پانڈے پر پٹنہ میں حملہ ہوا تھا۔ مشتعل لوگوں نے اٹل پتھ پر شدید ہنگامہ کرتے ہوئے صحت کے وزیر منگل پانڈے کی گاڑی اور ان کے اسکواٹ پر حملہ کیا۔ اس حملے میں وزیر کے قافلے کی گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ قافلے سمیت وزیر منگل پانڈے کے بھاگنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ اس پر آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو نے طنز کیا تھا۔
تیجسوی یادو نے کسا طنز
تیجسوی یادو نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا کہ گزشتہ چند دنوں میں دارالحکومت پٹنہ میں گھروں میں گھس کر 5-6 بچوں کا دردناک اور خوفناک قتل ہوا ہے۔ تباہ حال قانون و انتظامیہ کی وجہ سے جب سنوائی اور کارروائی نہیں ہوئی تو کل ہی پٹیل نگر میں دو بچوں کے قتل پر مشتعل لوگوں نے صحت کے وزیر منگل پانڈے کی گاڑی پر حملہ کر دیا۔ جناب پانڈے جی اتنے غیر حساس، مغرور اور خود کو معزز وزیر سمجھتے ہیں کہ متاثرین سے بات کرنا بھی اپنی توہین مانتے ہیں۔ مودی جی کے مجرموں والے "مَنگل راج" میں اب حکمراں بی جے پی کے غنڈوں کے ذریعہ گھروں میں گھس کر مارنے کا نیا رُجحان بن گیا ہے۔ بے خبر اور لاپرواہ وزیراعلیٰ کی وجہ سے جب مجرمانہ ذہنیت کا "نائب وزیراعلیٰ" بہار پولیس کو ہانکے گا تو قانون و انتظام کی اس سے بھی زیادہ بدحالی ہونا طے ہے۔