بہار اسمبلی انتخابات۔عوام کو گمراہ کرنا راہل گاندھی کی میراث ہے: جمال صدیقی

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 07-10-2025
بہار اسمبلی انتخابات۔عوام کو گمراہ کرنا راہل گاندھی کی میراث ہے: جمال صدیقی
بہار اسمبلی انتخابات۔عوام کو گمراہ کرنا راہل گاندھی کی میراث ہے: جمال صدیقی

 



دہلی۔ بہار انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہوتے ہی بی جے پی اقلیتی مورچہ نے اپنی تیاریاں تیز کر دیں۔ اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی کی قیادت میں جائزہ اجلاس شروع ہو گئے ہیں۔ انتخابی حکمت عملی کے حوالے سے میڈیا سے بات چیت کے دوران جمال صدیقی نے راہل گاندھی اور تیجسوی یادو پر شدید حملہ کیا۔ قابل ذکر ہے کہ این ڈی اے کی انتخابی حکمت عملی میں مودی حکومت کی کامیابیوں کو اجاگر کرنا، اپوزیشن کی ناکامیوں کو اجاگر کرنا اور ذات پات اور سماجی تعلقات کو متوازن کرنا شامل ہے۔
میڈیا سے بات چیت کے دوران جمال صدیقی نے کہا کہ راہول گاندھی کو عوام کو گمراہ کرنے کی عادت ورثے میں ملی ہے، اور یہ کانگریس پارٹی کی خاصیت ہے کہ اگر وہ کسی کو قائل نہیں کر سکتے تو اسے الجھاتے ہیں۔ بہار میں راہل گاندھی اور تیجسوی یادو معصوم عوام کو الجھا رہے ہیں، جب کہ ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے۔ تاریخ پر نظر ڈالیں تو انتخابات سے پہلے ووٹرز کا ازسرنو جائزہ لیا جاتا ہے، اس میں کوئی نئی بات نہیں۔ جو نام حذف کیے جا رہے ہیں وہ یا تو غلطی سے شامل ہو گئے تھے۔ جو لوگ وہاں سے ہجرت کر چکے ہیں یا موجود نہیں تھے اور ان کے نام حذف نہیں ہو سکے، ان کے نام حذف کر دیے گئے، جو کہ ایک عام عمل ہے۔ تاہم جب وہ حکومت کے کام، نتیش کمار اور بی جے پی حکومت کی گڈ گورننس پر انگلی نہیں اٹھا پاتے تو اپوزیشن کوئی نہ کوئی نیا مسئلہ اٹھائے گی اور اٹھائے گی۔ لیکن یہ عوام ہے‘ یہ عوام ہے‘ یہ سب کچھ جانتی ہے۔ آنے والے وقت میں دوبارہ بی جے پی اور جے ڈی یو کی حکومت بنے گی۔
جمال صدیقی نے کہاکہ ہماری حکمت عملی واضح ہے، ہم نے پانچ سال ایمانداری کے ساتھ خدمت کی ہے۔ بی جے پی اور نتیش کمار کی حکومت نے غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا ہے۔ ہم اس وعدے کے ساتھ عوام کے درمیان جائیں گے اور اس کام کے بدلے میں ان کا آشیرواد لیں گے۔ ہماری حکومت نہ خاندانی مقاصد کے لیے بنی ہے اور نہ ہی جنگل راج کے لیے۔ ہماری حکومت عوام کے لیے بنی ہے اور عوام کی ہی حکومت ہے۔ جیسا کہ ہم نے وہاں کے دورے کے دوران دیکھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی فلاح و بہبود کی اسکیمیں ان تک پہنچی ہیں، بہار نے پہلے کبھی ایسا ترقیاتی کام نہیں دیکھا تھا جب بہار کا ذکر ہوا تھا، لیکن آج وہاں سڑکوں کے جال کو دیکھو، وہاں لوگوں کو روزگار کے مواقع مل رہے ہیں۔ روزگار کی تلاش میں دہلی، ممبئی اور بیرون ملک ہجرت کی، لیکن آج وہ اپنی ریاست میں ہی روزگار تلاش کر رہے ہیں۔ جھوٹ کا جال بُننے کی اپوزیشن کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی، کیونکہ سب جانتے ہیں کہ لالو کی حکومت کے دوران بہار میں جنگل راج اور گنڈہ راج کیسے چلا۔ بہار کا گنڈہ راج بیرون ملک بھی مشہور تھا۔ آج بہار میں جو پرامن ماحول ہے وہ قتل کے واقعات کی عدم موجودگی کی وجہ سے ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ بہار میں کتنے قتل اور اجتماعی قتل ہوئے۔ پورا بہار جانتا ہے کہ لالو حکومت نے بہار کو لوٹ مار، اغوا، قتل، عصمت دری اور قتل عام کا مرکز بنا دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ صرف رات ہی نہیں دن میں بھی لوگ گھروں سے نکلنے سے ڈرتے ہیں۔ بہار میں حالات اتنے سنگین تھے کہ اسکول کے بچوں کو بھی اغوا کر لیا گیا۔ بہار میں اغوا ایک صنعت بن چکی تھی اور اس صنعت کے چلانے والے اور سرپرست کوئی اور نہیں بلکہ لالو خاندان اور راشٹریہ جنتا دل تھے۔ کیا تیجسوی یادو اس بات سے انکار کر سکتے ہیں کہ اغوا کے تمام سودے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ سے نہیں ہوئے؟
لیکن اب بہار میں نئی ​​صنعتیں ابھر رہی ہیں جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ یہ نتیش کمار کی قیادت اور مودی کے ویژن سے ممکن ہوا ہے۔ اور مجھے پورا بھروسہ ہے کہ بہار کے نوجوان، ہمارے بھائی اور بہنیں، سبھی انتخابات ہونے کا انتظار کر رہے ہیں اور نتیش کمار اور بی جے پی حکومت کو گڈ گورننس جاری رکھنے کے لیے پانچ سال کا لائسنس دیں۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے لوگوں نے ہجرت کا درد، اپنا وطن چھوڑنے کا درد، اور سختیاں جھیلیں ہیں۔ اب وہ واپس بہار میں کاروبار کر رہے ہیں۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ یہ حکومت دوبارہ بنے کیونکہ اس نے ان کے لیے وطن واپسی کا راستہ کھول دیا۔