بہار: نتیش کمار کی سیاسی قلابازی کے بعد آج حلف برداری

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
بہار: نتیش کمار کی سیاسی قلابازی کے بعد آج حلف برداری
بہار: نتیش کمار کی سیاسی قلابازی کے بعد آج حلف برداری

 

 

پٹنہ :بہار میں بی جے پی اور جے ڈی یو کی حکومت 9 اگست کو سیاسی بحران کے درمیان گر گئی۔ نتیش کمار نے منگل کو بہار کے گورنر پھگلال چوہان سے ملاقات کی اور اپنا استعفیٰ پیش کیا۔ اس کے ساتھ ہی 10 اگست کو یعنی آج دوپہر 2 بجے نتیش کمار دوبارہ وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیں گے۔

معلوم ہوا ہے کہ نتیش کمار آج 22 سال میں 8ویں بار وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لینے جا رہے ہیں۔ حلف برداری کی تقریب میں نتیش کمار کے علاوہ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو آج نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیں گے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ بہار قانون ساز اسمبلی کی کل 243 نشستوں میں سے اکثریتی تعداد 122 ہے۔ ایسے میں نتیش کمار کا دعویٰ ہے کہ انہیں 164 ایم ایل ایز اور 7 پارٹیوں کی حمایت حاصل ہے۔

شکریہ آپ کا

نتیش کمار نے کانگریس قائد سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سے بات کی اور بی جے پی سے تعلقات توڑنے کے بعد ان کی حمایت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا، کانگریس ذرائع نے منگل کو بتایا۔ ذرائع نے یہ بھی کہا کہ آر جے ڈی کی زیرقیادت مہاگٹھ بندھن (عظیم اتحاد) اور جے ڈی (یو) کے ذریعہ تشکیل پانے والی حکومت میں کانگریس کی "فعال شرکت" ہوگی

 اس سے پہلے منگل کی شام نتیش نے گورنر پھگو چوہان کو 7 پارٹیوں کے 164 ایم ایل اے کی حمایت کا خط پیش کیا تھا۔

راج بھون میں ان کے ساتھ تیجسوی یادو بھی موجود تھے۔ حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کرنے کے بعد دونوں نے راج بھون میں ہی پریس کانفرنس کی۔ تیجسوی نے کہا کہ بی جے پی کا کوئی اتحادی پارٹنر نہیں ہے، تاریخ بتاتی ہے کہ بی جے پی ان پارٹیوں کو تباہ کر دیتی ہے جن کے ساتھ وہ اتحاد کرتی ہے۔

اس سے پہلے 160 ایم ایل اے کی حمایت کا خط دیا گیا تھا۔ سی ایم نتیش کمار نے منگل کی شام 4 بجے گورنر فاگو چوہان کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا۔ اس وقت نتیش نے 160 ایم ایل اے کی حمایت کا دعویٰ کرتے ہوئے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا۔

اس کے بعد وہ رابڑی دیوی کی رہائش گاہ پہنچے، جہاں انہیں گرینڈ الائنس کا لیڈر منتخب کیا گیا۔ یہاں جیتن رام مانجھی کی پارٹی ایچ اے ایم بھی نتیش میں شامل ہو گئی۔

ان کے پاس 4 ایم ایل اے ہیں۔ اس کے بعد نتیش اور تیجسوی نے ایک بار پھر گورنر سے ملاقات کی۔ بی جے پی-جے ڈی یو کا 21 ماہ پرانا اتحاد ٹوٹ گیا۔ نتیش کے اس اقدام کے بعد بی جے پی اور جے ڈی یو کا 2020 میں بننے والا اتحاد ٹوٹ گیا ہے۔ اپنا استعفیٰ پیش کرنے کے بعد نتیش نے راج بھون میں کہا تھا کہ پارٹی کے ایم ایل اے اور ایم پی نے این ڈی اے سے اتحاد توڑنے کے لیے ایک آواز میں بات کی ہے-

نتیش کمار کا سیاسی سفر

نتیش کمار بدھ کو آٹھویں بار بہار کے وزیر اعلی کے طور پر حلفل یں گے۔ نتیش کمار 1974 کی بہار طلبہ تحریک کے بعد سے بہار کی سیاست میں سرگرم ہیں۔ 1990 میں لالو پرساد کو وزیر اعلیٰ بنانے میں بھی ان کا اہم کردار تھا۔

بعد میں لالو پرساد کے ساتھ ان کے تعلقات بگڑ گئے اور انہوں نے جارج فرنانڈس کے ساتھ سمتا پارٹی بنائی۔

جس کے بعد وہ 1996 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے این ڈی اے میں شامل ہو گئے۔ وقت کے ساتھ ساتھ نتیش کمار مرکز میں ریلوے کے وزیر بن گئے اور بعد میں 2000 میں انہوں نے پہلی بار وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔

تاہم اکثریت ثابت نہیں ہو سکی۔ جانئے یہ ان کی سیاسی زندگی کی ٹائم لائن ہے۔ 1985 میں پہلی بار ایم ایل اے: 1977 اور 1980 کے اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد نتیش کمار پہلی بار 1985 میں ہرنوت اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے بنے تھے۔1989 میں پہلی بار ایم پی بنے:

نتیش کمار پہلی بار 1989 میں بہار کے بارہ پارلیمانی حلقے سے ایم پی بنے،-

بعد میں انہوں نے 1996، 1998 اور 1999 کے لوک سبھا انتخابات میں بھی کامیابی حاصل کی۔مرکزی حکومت میں بنائے گئے وزیر: 1998 میں نتیش کمار مرکز میں ریلوے کے وزیر بنے، 1999 میں وہ وزیر زراعت بنے۔ اس دوران سال 2000 میں انہیں این ڈی اے سے بہار میں وزیراعلیٰ بنایا گیا، حالانکہ وہ اپنی اکثریت ثابت نہیں کر سکے۔

سال 2013 میں پہلی بار این ڈی اے سے علیحدگی: بی جے پی کی جانب سے نریندر مودی کو وزیر اعظم کا امیدوار بنانے سے ناراض ہوکر نتیش کمار نے اپنی پارٹی کو این ڈی اے سے نکال لیا۔

اس کے بعد 2015 میں چوتھی بار وزیراعلیٰ کے طور پر حلف لیا: 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد نتیش کمار نے وزیراعلیٰ کا عہدہ چھوڑ دیا۔ لیکن بعد میں جیتن رام مانجھی کے ساتھ جھگڑے کی وجہ سے انہوں نے 2015 میں ایک بار پھر کمان اپنے ہاتھ میں لے لی

یاد رہے کہ 2020 کے الیکشن جیتنے کے بعد ساتویں بار وزیر اعلیٰ بنے: نتیش کمار کی پارٹی نے 2020 کے اسمبلی انتخابات میں صرف 43 سیٹیں جیتی تھیں، لیکن بی جے پی اتحاد کو اس الیکشن میں بھی اکثریت حاصل ہوئی۔

نتیش کمار پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی نے نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ بنایا اور نتیش نے ساتویں بار وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔

پھر 9 اگست 2022 کو این ڈی اے سے علیحدگی: بی جے پی پر جے ڈی یو کو توڑنے کی کوشش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے نتیش کمار نے این ڈی اے سے تعلقات توڑ لیے اور انہوں نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

اب آٹھویں بار وزیر اعلی کے طور پر حلف لیں گے: این ڈی اے سے الگ ہونے کے بعد، ایک بار پھر آر جے ڈی، کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت سے، نتیش کمار آٹھویں بار بہار کے وزیر اعلی کے طور پر حلف لے سکتے ہیں.

یہ دھوکا ہے

روی شنکر پرساد نے کہا- نتیش کمار نے دھوکہ دیا۔ بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد نے منگل کی شام پریس کانفرنس کی اور نتیش کمار پر دھوکہ دہی کا الزام لگایا۔ پرساد نے پوچھا- 2020 میں نتیش بی جے پی کے ساتھ کیوں تھے؟ اس کے بعد 2017 میں بھی وہ ایک ساتھ آئے۔ 2019 میں لوک سبھا انتخابات اور 2020 میں اسمبلی انتخابات بھی ایک ساتھ لڑے گئے تھے۔ اب کیا ہوا کہ ہم بگڑ گئے۔ بی جے پی نے منگل کی شام ہی کور گروپ کی میٹنگ بھی بلائی تھی۔

نتیش کمار نے منگل کی شام کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سے ٹیلی فون پر بات کی۔ پیر کو بھی نتیش نے سونیا سے بات کی۔ جب نتیش راج بھون سے سیدھے رابڑی دیوی کی رہائش گاہ پہنچے تو تیجسوی یادو بھی ان کا استقبال کرنے باہر پہنچ گئے۔

آر جے ڈی، کانگریس اور ایم ایل کے ایم ایل اے رابڑی کے گھر پر موجود تھے۔ بی جے پی نے پٹنہ میں ہنگامی میٹنگ بلائی۔ اس میں تنظیم کے عہدیداروں سمیت ان لیڈروں کو بلایا گیا ہے جو بی جے پی کوٹے سے وزیر تھے۔ پارٹی ہائی کمان بھی ان سے بات کر سکتی ہے۔ آر جے ڈی لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر تیجسوی یادو نے 115 ایم ایل اےکی حمایت کا خط نتیش کمار کو سونپا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ نتیش کی قیادت میں حکومت بنے گی۔

ذرائع کے مطابق نئی حکومت کی تشکیل سے پہلے تیجسوی نے وزارت داخلہ مانگی ہے جو اب تک نتیش کے پاس تھی۔ تیجسوی یادو کے پاس پچھلی حکومت میں سڑک کی تعمیر کا محکمہ تھا۔

کس نے کیا کہا

اپیندر کشواہا نے کہا کہ جے ڈی یو ۔ لیڈر - نئی شکل میں نئے اتحادک ی قیادت کی جوابدہی کے لیے نتیش کمار کو مبارکباد۔ آپ آگے بڑھیں ملک آپ کا انتظار کر رہا ہے۔ لالو یادو کی بیٹی روہنی آچاریہ -نے کہا ہے کہ تاجپوشی کی تیاری کریں، لالٹین رکھنے والے آ رہے ہیں۔ پشوپتی کمار پارس، مرکزی وزیر نے کہا کہ آر جے ڈی اور جے ڈی یو کی حکومت پہلے بھی بنی تھی لیکن چل نہیں سکی۔ پھر یہ لوگ مل کر حکومت بنا رہے ہیں۔ بہار کی ترقی کے لیے یہ اچھی علامت نہیں ہے۔ ہماری پارٹی این ڈی اے کے ساتھ تھی اور رہے گی

نتیش نے نو سال میں دو بار اتحاد بدلا ہے۔ نتیش کمار نے 2013 میں بی جے پی اور 2017 میں آر جے ڈی سے اتحاد توڑ دیا۔ دونوں بار انہوں نے حکومت بنائی اور ریاست کے وزیر اعلیٰ بنے۔