بابا صدیقی قتل کیس میں بڑا انکشاف

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 11-06-2025
بابا صدیقی قتل کیس میں بڑا انکشاف
بابا صدیقی قتل کیس میں بڑا انکشاف

 



ممبئی/ آواز دی وائس
 این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کے ماسٹر مائنڈ ذیشان اختر کو کینیڈا پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ ممبئی پولیس کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ انہیں اس بات کی معلومات ملی ہیں کہ ذیشان فی الحال کینیڈا پولیس کی گرفت میں ہے۔ واضح رہے کہ ذیشان، لارنس بشنوئی گینگ کا ممبر ہے۔ بابا صدیقی کے قتل میں ملوث شوٹرز کا ہینڈلر بھی ذیشان اختر ہی تھا۔
ذیشان اختر کون ہے؟
ذیشان اختر کا اصل نام محمد یاسین اختر ہے اور وہ بنیادی طور پر پنجاب کے جالندھر کا رہنے والا ہے۔ 12 اکتوبر 2024 کو ممبئی کے باندرہ علاقے میں این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل میں وہ مرکزی سازشیوں میں شامل تھا۔ 2022 میں پنجاب پولیس نے اسے گرفتار کیا تھا۔ تفتیش کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ ذیشان ہی شوٹرز دھرم راج کشیپ، گرمیل بلجیت سنگھ اور شیو کمار گوتم کا ہینڈلر تھا۔
بابا صدیقی کے قتل کی سازش کیسے رچی گئی؟
ذیشان اختر پر جالندھر پولیس پہلے ہی کئی مقدمات درج کر چکی تھی۔ وہ اور گرمیل سنگھ جالندھر کی جیل میں ایک ساتھ قید تھے۔ بعد میں ذیشان کو دوسری جیل میں منتقل کر دیا گیا لیکن اس سے پہلے دونوں کے درمیان بابا صدیقی کے قتل پر بات چیت ہو چکی تھی۔ ذیشان نے گرمیل کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ جلد ہی اس کے لیے ایک بڑا کام لائے گا۔
ذیشان، لارنس بشنوئی کے سب سے قریبی ساتھیوں میں سے ایک
پولیس کی جانب سے داخل کی گئی چارج شیٹ اور تفتیشی رپورٹ کے مطابق، یہ بات سامنے آئی کہ ذیشان اختر، لارنس بشنوئی کے بہت قریبی ہے۔ مئی 2023 میں ذیشان اختر اور شبھم لونکر کو بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ انہوں نے ہی مکمل منصوبہ بندی کی، شوٹرز کے قیام و طعام سے لے کر ہتھیاروں کی فراہمی تک کا بندوبست کیا۔ قتل سے تقریباً ایک ماہ قبل وہ ممبئی سے باہر چلا گیا تھا۔
بشنویئی گینگ سے کیسے جڑا ذیشان؟
پنجاب کی جیل میں رہتے ہوئے ذیشان نے لارنس بشنو ئی گینگ سے رابطہ قائم کیا، جس نے اسے بابا صدیقی کے قتل کا ٹاسک دیا۔ جیل سے رہائی کے بعد ذیشان اختر، گرمیل سے ملاقات کے لیے کیتھل (ہریانہ) گیا۔ پھر وہ گرمیل، دھرم راج اور شیو کمار گوتم کو ممبئی لایا اور ان کے قیام و طعام کا مکمل بندوبست کیا۔