نئی دہلی ۔ لکھنو۔ بھیلواڑہ
پنجاب میں سیلجب کی تباہ کاری جاری ہے جبکہ پریشان حال لوگوں کے لیے اترپردیش،ہریانہ اور دہلی سے مسلم تنظیموں اور اداروں کی جانب سے امدادی و ریلیف ساما ن پہنچانے کا کام زوروں پر ہے ،ہریانہ ہو یو پی یا دہلی ہر ریاست سے ٹرکوں میں ریلیف کا سامان پنجاب لیجایا جارہا ہے ۔ اب لکھنو میں بھی پنجاب کی مدد کی مہم شروع ہوئی ہے ،دہلی کے مختلف علاقوں سے امداد کا سامان اکٹھا کیا جارہا ہے ،ہریانہ کے میوات نے اس سلسلے میں ایک نئی نظیر قائم کردی ہے
پنجاب میں سیلاب نے کئی دہائیوں کا ریکارڈ توڑ دیا.. ہر طرف پانی ہی پانی نظر آ رہا ہے.. فصلیں تباہ ہو گئی ہیں.. گھر اور عمارتیں ڈوب گئی ہیں.. وہاں کے لوگ مدد کے لیے پکار رہے ہیں. لکھنؤ کے مسلمان مدد کے لیے آگے آئے.. دارالعلوم فرنگی محل کے طلباء نے پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی مدد کی مہم چلائی ہے۔چھوٹے بچوں نے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے اپنی پاکٹ منی عطیہ کی۔ بچوں نے ایک ایک روپیہ عطیہ کیا جو انہوں نے مہینوں سے بچایا تھا۔
आपदाएं आती हैं तो किसी धर्म और जाति को नहीं देखतीं, इसी तरह से आपदा में फंसे लोगों की मदद के लिए भी धर्म या जाति नहीं देखी जानी चाहिए..
— Vivek K. Tripathi (@meevkt) September 10, 2025
पंजाब में बाढ़ ने दशकों का रिकॉर्ड तोड़ दिया है.. चारों तरफ पानी ही पानी दिख रहा है.. फसलें तबाह हो गई हैं.. घर-मकान डूब गए हैं.. वहां के लोग… pic.twitter.com/zEQGgdULHC
لکھیم پور کھیری کی تحصیل نگہاساں میں مساجد کے اماموں نے پنجاب کے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے پہل کی ہے۔ اماموں نے نماز کے بعد لوگوں سے مدد کی اپیل کی۔ مسلم کمیونٹی نے اشیائے ضروریہ جیسے کھانا، کپڑے، جوتے، چپل اور ترپال اور نقدی عطیہ کی ہے۔تحصیل نگاہسان کی مختلف مساجد سے امداد اکٹھی کی گئی ہے۔ دبئی کی برکاتی کمیٹی سے 2,356 روپے، نگاہسن کی برکاتی کمیٹی سے 17,262 روپے، بدھی پوروا کی سنی جامع مسجد سے 12,036 روپے اور چراغ حرم مسجد سے 12,600 روپے موصول ہوئے ہیں۔ سنگاہی کے مدرسہ نوری مسجد سے 34,874 روپے، اسلامیہ کمیٹی لودھ پوروا سے 41,087 روپے اور مدینہ مسجد سے 17,200 روپے موصول ہوئے ہیں۔اس کے علاوہ سنگاہی کے جھالا محلہ کی عائشہ مسجد سے 52,200 روپے، سنگھا خورد کی جامع مسجد سے 21,000 روپے اور معراج مسجد سنگھا کلاں سے 15,119 روپے وصول کیے گئے ہیں۔سکھ یوتھ ڈوبہا کے وریندر سنگھ ویرو، ماسٹر امرجیت سنگھ، کلدیپ سنگھ اور سکھجیت سنگھ نے بتایا کہ یکم سے 9 ستمبر تک مجموعی طور پر 1000 روپے مساجد، مدارس اور سماجی تنظیموں سے 5.33 لاکھ روپے نقد، 146 کوئنٹل گیہوں اور 500 شاٹ کے برتن موصول ہوئے ہیں۔ یہ تمام اشیاء جلد پنجاب کے سیلاب متاثرین تک پہنچائی جائیں گی۔
بھیلواڑہ کی مسلم کمیونٹی نے پنجاب میں آنے والے خوفناک سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے آگے بڑھ کر انسانیت کی ایک عظیم مثال قائم کی ہے۔ سیلاب نے ہزاروں خاندانوں کو بے گھر اور مصیبت زدہ بنا دیا ہے۔ ایسے میں ضرورت مندوں کے لیے بھیلواڑہ کے مسلمانوں نے 5 سے 6 ٹن کھانے پینے کی اشیاء اور ضروری سامان جمع کیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ تمام سامان مقامی گرودوارہ کے حوالے کیا گیا تاکہ اسے اجتماعی طور پر پنجاب پہنچایا جا سکے اور متاثرہ خاندانوں کو راحت مل سکے۔اس نیک عمل کے ذریعے امت مسلمہ نے یہ پیغام دیا ہے کہ مشکل وقت میں مذہب اور ذات سے اوپر اٹھ کر انسانیت کی خدمت سب سے بڑا مذہب ہے۔ یہ اقدام نہ صرف سیلاب متاثرین کے لیے سہارا بنے گا بلکہ معاشرے میں بھائی چارے، محبت اور تعاون کے جذبے کو بھی فروغ دے گا۔ کمیونٹی نے سب سے اپیل کی ہے کہ وہ بھی آگے آکر اس مشکل گھڑی میں مدد کریں کیونکہ انسانیت سے بڑا کوئی مذہب نہیں۔
حکیم پٹھان کا پیغام
امدادی عطیہ دہندہ حکیم پٹھان نے کہا کہ جب پنجاب میں سیلاب کی خبر سنی تو دل دہل گیا۔ مکانات منہدم ہوئے، فصلیں تباہ ہوئیں اور لوگ بے گھر ہو گئے۔ تب ہمارے ذہن میں آیا کہ ہمیں ضرور مدد کرنی چاہیے۔ اس کے بعد کالام ایجوکیشن ویلفیئر سوسائٹی اور نوری مسجد کمیٹی کے ذریعے اعلان کیا گیا، اور لوگوں نے بڑے جوش و خروش سے دالیں، راشن اور دیگر ضروری اشیاء دینا شروع کر دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ گرودوارے سے معلومات حاصل کرنے پر معلوم ہوا کہ وہاں کمبل، چادریں، قالین، لائٹس اور روزمرہ کے استعمال کی اشیاء کی بھی ضرورت ہے۔ چنانچہ یہ سب سامان بھی جمع کیا گیا جو اب گرودوارہ کے ذریعے پنجاب بھیجا جائے گا۔
شبو خان نے بتایا کہ یہ راشن ہر گھر کے لوگوں نے بھیجا ہے۔ عام عوام نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ صدر محمد سعید سلیم میو، منا سید، محمد صدیق رنگریز، محمد عمران رنگریز، محمد ایوب میو، سویب علی عرف گوڈی والے، عاشق شاہ اور سونو پٹھان نے دن رات محنت کرکے تین دن میں یہ تمام مواد جمع کیا ہے۔حکیم پٹھان نے کہا کہ مذہب اپنی جگہ محترم ہے مگر انسانیت سب سے اوپر ہے۔ اگر انسانیت مصیبت میں ہے تو ہمیں مذہب سے بڑھ کر خدمت کرنی چاہیے۔ اگر ہم رحم کریں گے تو دنیا بھی ہم پر رحم کرے گی۔ پنجاب کے اس کٹھن وقت میں ہر فرد کو آگے بڑھ کر مدد کرنی چاہیے۔