کولکاتہ: کلکتہ ہائی کورٹ نے جمعرات کو پنچایتی انتخابات کے لیے ریاست کے تمام اضلاع میں مرکزی نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا تھا کہ 48 گھنٹوں کے اندر ریاستی الیکشن کمیشن کو مرکز سے مرکزی فورسز کی درخواست کرنی ہوگی۔
اب مغربی بنگال حکومت اس معاملے کو لے کر ہائی کورٹ پہنچ گئی ہے۔ ریاستی حکومت نے پنچایتی انتخابات کے لیے اضلاع میں مرکزی فورسز کی تعیناتی کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں ریاستی پنچایتی انتخابات کے دوران مرکزی فورسز کی تعیناتی کا مطالبہ کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ پہنچی تھیں۔
جمعرات کو کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی ایس سیواگننم کی ڈویژن بنچ نے ان کی درخواستوں پر اپنا فیصلہ سنایا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ایک افسر نے کلکتہ ہائی کورٹ میں ریاستی الیکشن کمیشن کے خلاف ایک اور عرضی دائر کی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جن لوگوں کو داخلہ لینے سے روکا گیا ہے انہیں دوسرا موقع ملنا چاہیے۔
درحقیقت مغربی بنگال میں پنچایتی انتخابات کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا جمعرات کو آخری دن تھا۔ ریاست کے مختلف اضلاع سے تشدد کی اطلاعات ہیں۔ کہیں لڑائی ہوئی تو کہیں گولیاں اور بم برسائے گئے۔ جمعرات کو بھی ریاست بھر میں تشدد جاری رہا۔
اس تشدد نے تین لوگوں کی جان لی ہے۔ جنوبی 24 پرگنہ میں تشدد میں دو لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ پولیس اہلکاروں سمیت 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہیں ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ کئی مقامات پر دفعہ 144 نافذ ہے، جب کہ کئی مقامات سے انٹرنیٹ سروس بند ہونے کی خبریں بھی آرہی ہیں۔