کولکاتہ:انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے منی لانڈرنگ سے متعلق 2800 کروڑ روپے کے چٹ فنڈ فراڈ کیس میں کولکاتہ سے باپ اور بیٹے کو گرفتار کیا ہے۔ دونوں نے اچھے منافع کا وعدہ کرکے سرمایہ کاروں سے رقم بٹوری تھی۔ گرفتاری کے بعد ای ڈی نے دونوں کو منی لانڈرنگ ایکٹ کی خصوصی عدالت میں پیش کیا۔ جہاں سے دونوں کو 10 دن کے لیے ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا گیا۔
ای ڈی نے 26 نومبر کو پریاگ گروپ آف کمپنیز کے سی ایم ڈی باسودیو باگچی اور ان کے بیٹے اویک باگچی کے خلاف چٹ فنڈ فراڈ کیس میں شکایت کے بعد کمپنی کے کولکاتہ اور ممبئی کے احاطے پر چھاپہ مارا تھا۔ دونوں ملزمان نے ماہانہ انکم اسکیم، ترجیحی حصص اور کلب ممبرشپ سرٹیفکیٹ کے نام پر لوگوں سے 2800 کروڑ روپے بٹورے۔ زیادہ منافع دینے کا وعدہ بھی کیا۔ ای ڈی نے کہا کہ اب تک سرمایہ کاروں کو 1900 کروڑ روپے واپس نہیں کیے گئے ہیں۔
پریاگ گروپ آف کمپنیز ایس ای بی آئی اور ریزرو بینک آف انڈیا کی اجازت کے بغیر غیر قانونی طور پر چل رہا تھا۔ اس سے مختلف ریاستوں کے لاکھوں سرمایہ کار متاثر ہوئے۔ ایجنسی نے کہا کہ ملزمان نے سرمایہ کاروں سے جمع کی گئی رقم کو کئی اداروں میں لگایا۔ اسے بعد میں مختلف جائیدادوں کی خریداری کے لیے استعمال کیا گیا۔ ای ڈی دھوکہ دہی سے حاصل کی گئی رقم سے حاصل کی گئی جائیدادوں کا پتہ لگانے کے لیے ملزم سے پوچھ گچھ کرے گی۔
یہ کارروائی ای ڈی کی اس اسکیم سے منسلک اثاثوں کا سراغ لگانے اور بازیافت کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، جس کا مقصد صحیح سرمایہ کاروں اور متاثرین کو رقم واپس کرنا ہے۔ پریاگ گروپ کا چٹ فنڈ کاروبار مشرقی اور شمال مشرقی ہندوستان میں پھیلا ہوا تھا، بشمول مغربی بنگال، اڈیشہ، بہار، آسام اور تریپورہ۔
اس پر الزام ہے کہ اس فرم نے غیر قانونی اسکیمیں چلا کر عوام سے 1900 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم وصول کی تھی۔ 2017 میں بھی سی بی آئی نے پریاگ گروپ کے سی ایم ڈی باسودیو باغچی اور ان کے بیٹے ایوک باغچی کو اوڈیشہ میں درج ایک کیس کی بنیاد پر گرفتار کیا تھا۔