بریلی تنازعہ: مولانا توقیر رضا کے قریبی ساتھی حراست میں

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 29-09-2025
بریلی تنازعہ: مولانا توقیر رضا کے قریبی ساتھی حراست میں
بریلی تنازعہ: مولانا توقیر رضا کے قریبی ساتھی حراست میں

 



بریلی / آواز دی وائس
بریلی پولیس نے پیر کو اتحادِ ملت کونسل کے صدر توقیر  رضا کے ایک قریبی ساتھی کو حراست میں لے لیا۔ پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ یہاں جاری "آئی لو محمد" مہم کے دوران جمعہ کو بھڑکی ہوئی ہنگامہ آرائی کے سلسلے میں ندیم نامی شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔
بریلی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس  انوراگ آریہ نے بتایا کہ ندیم سے حراست میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ اچانک نہیں ہوا، بلکہ پہلے سے منصوبہ بند تھا۔
بریلی میں جمعہ کی نماز کے بعد مختلف علاقوں میں "آئی لو محمد" لکھے پوسٹر اور بینرز لے کر مسلم کمیونٹی کے سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ اس دوران خلیل اسکول کے نزدیک کچھ شرارتی عناصر نے توڑ پھوڑ کی اور پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاٹھیاں استعمال کیں۔ بعد میں اس معاملے میں مولانا طارق رضا سمیت کئی افراد کو اس فساد کے ذمہ دار قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔
اس دوران افسران نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا کہ ندیم نے مبینہ طور پر ان واقعات کی منصوبہ بندی کی اور اس نے واٹس ایپ کے ذریعے 55 منتخب افراد کو کال کی، جنہوں نے تقریباً 1,600 افراد کی بھیڑ جمع کی۔
افسر نے مزید کہا کہ ہنگامے کے پیچھے سازش مبینہ طور پر سی اے اے (شہریت ترمیمی قانون) اور این آر سی (قومی شہری رجسٹر) کے خلاف مظاہروں کی طرز پر تیار کی گئی تھی، جس میں نابالغوں کو بھیڑ میں سب سے آگے رکھنے کا منصوبہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ ندیم اور اس کے ساتھی مبینہ طور پر خلیل اسکول چوراہے اور شیم گنج علاقے سمیت اہم مقامات پر فساد بھڑکانے کے لیے سرگرم تھے۔
پولیس افسران نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ندیم نے جمعہ کی نماز کے بعد خان کی تجویز کردہ مظاہرے کے بارے میں شروع میں "افسران کو گمراہ" کیا تھا۔ جمعرات کی رات، وہ مبینہ طور پر اپنے ساتھیوں نفیس اور لیاقت کے ساتھ پولیس کے پاس گیا اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ جمعہ کو کوئی مظاہرہ نہیں ہوگا۔ تاہم، ایک افسر نے بتایا کہ اس رات ندیم نے پولیس کو جو خط دیا وہ بعد میں جعلی پایا گیا۔
پولیس کے مطابق، ہنگامہ بھڑکانے، فساد کرنے، پتھراؤ کرنے اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے جیسے جرائم کے تحت مولانا طارق رضا سمیت 180 نامزد اور 2,500 نامعلوم ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف 10 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے قانون و انتظامیہ کو بگاڑنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف سخت کارروائی کی وارننگ دی ہے۔ اسی دوران بریلی اور آس پاس کے اضلاع میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور حساس علاقوں میں بھاری پولیس اور نیم فوجی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق، سوموار کو بھی موبائل اور انٹرنیٹ خدمات معطل رہی۔