پتنجلی کی 14مصنوعات پر پابندی،سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 09-07-2024
پتنجلی کی 14مصنوعات پر پابندی،سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت
پتنجلی کی 14مصنوعات پر پابندی،سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت

 

نئی دہلی: یوگا گرو بابا رام دیو کی مشکلات کم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ ان کی آیورویدک مصنوعات بنانے والی کمپنی پتنجلی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اس نے 14 مصنوعات کی فروخت پر پابندی لگا دی ہے جن کا مینوفیکچرنگ لائسنس اتراکھنڈ حکومت نے معطل کر دیا تھا۔

درحقیقت، اتراکھنڈ نے بابا رام دیو کی دوا ساز کمپنیوں کے ذریعہ بنائی گئی 14 مصنوعات کے مینوفیکچرنگ لائسنس کو ان کی تاثیر کے بارے میں بار بار گمراہ کن اشتہارات شائع کرنے پر معطل کر دیا ہے۔ کمپنی نے منگل کو جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ کو بتایا کہ اس نے 5,606 اسٹورز سے ان مصنوعات کو واپس لینے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان 14 مصنوعات سے متعلق تمام اشتہارات کو ہٹا دیں۔ بنچ نے پتنجلی آیوروید لمیٹڈ کو ہدایت دی کہ وہ دو ہفتوں کے اندر حلف نامہ داخل کرے کہ آیا اشتہارات کو ہٹانے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کی گئی درخواست کو قبول کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، کیا ان 14 مصنوعات کے اشتہارات واپس لے لیے گئے ہیں؟ اب اس معاملے کی سماعت 30 جولائی کو ہوگی۔

سپریم کورٹ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کر رہی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پتنجلی کووڈ ویکسینیشن مہم اور ادویات کے جدید نظاموں کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔ اتراکھنڈ اسٹیٹ لائسنسنگ اتھارٹی نے پہلے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ پتنجلی آیوروید لمیٹڈ اور دیویا فارمیسی کے 14 پروڈکٹس کے مینوفیکچرنگ لائسنس کو فوری اثر سے معطل کر دیا گیا ہے۔ اسی وقت، سپریم کورٹ نے 14 مئی کو یوگا گرو رام دیو، ان کے ساتھی بال کرشنا اور پتنجلی آیوروید لمیٹڈ کو گمراہ کن اشتہارات کے معاملے میں جاری توہین عدالت کے نوٹس پر اپنا حکم محفوظ کر لیا تھا۔