لائوڈاسپیکرپراذان،سنگر انورادھاپوڈوال کواعتراض

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 08-04-2022
لائوڈاسپیکرپراذان،سنگر انورادھاپوڈوال کواعتراض
لائوڈاسپیکرپراذان،سنگر انورادھاپوڈوال کواعتراض

 

 

ممبئی: اب اذان سے انورادھا پوڈوال کو پریشانی ہورہی ہے۔ سنگر انورادھا پوڈوال نے لائوڈاسپیکرکے ذریعے اذان پر اعتراض جتایا ہے۔ ملک میں فرقہ پرستی عروج پرہے ،مسلمانوں یامسلم تشخص کونشانہ بنانافیشن ہوگیاہے۔

مہاراشٹر نو نرمان سینا جیسی جماعتوں نے مہاراشٹر اور ممبئی کی مساجد پر نصب لاؤڈ اسپیکر کی آواز پر اعتراض کیا اور اس پر بحث جاری ہے۔ اس دوران مشہور گلوکارہ انورادھا پوڈوال نے اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

انورادھا پوڈوال نے کہاہے کہ ہندوستان میں اس طرح کی اذان دینے کی ضرورت نہیں ہے۔انورادھا پوڈوال نے کہاہے کہ میں دنیا کے کئی مقامات پر گئی ہوں۔ میں نے ہندوستان میں کہیں بھی ایسا کچھ نہیں دیکھا۔

میں کسی مذہب کے خلاف نہیں ہوں لیکن ہندوستان میں زبردستی اس کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ اس کی وجہ سے دوسری کمیونٹیز یہ سوال اٹھاتی ہیں کہ اگر وہ لاؤڈ سپیکر استعمال کر سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں کر سکتے۔

انورادھا پوڈوال نے کہاہے کہ میں نے مشرق وسطیٰ کے ممالک کا سفر کیا ہے۔ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی ہے۔ جب مسلم ممالک بھی اس کی حوصلہ افزائی نہیں کررہے تو ہندوستان میں اس کی کیا ضرورت ہے؟

انہوں نے کہاہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو دوسرے لوگ لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسابجاناشروع کر دیں گے۔ اس سے معاشرے میں ہم آہنگی ختم ہو جائے گی، جو اچھی بات نہیں ہے۔ انورادھا نے کہاہے کہ ہندوستان میں نوجوان نسل کو ملک کی ثقافت کے بارے میں سکھایا جاناچاہیے۔

انہوں نے کہاہے کہ بزرگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ نوجوان نسل کو ہندوستان کی تاریخ اور ثقافت سے آگاہ کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اپنی ثقافت اور مذہب سے آگاہ ہونا چاہیے۔ ہمیں اپنے 4 ویدوں، 18 پرانوں کے بارے میں جاننا چاہیے۔ ہمیں ان بنیادی باتوں کے بارے میں جاننا چاہیے۔ (ایجنسی)