اعظم خان کی جوہریونیورسٹی،پریوپی حکومت کا قبضہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 10-09-2021
اعظم خان کی جوہریونیورسٹی،پریوپی حکومت کا قبضہ
اعظم خان کی جوہریونیورسٹی،پریوپی حکومت کا قبضہ

 

 

رام پور: اترپردیش حکومت نے اب سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اعظم خان کی جوہر یونیورسٹی کی پوری زمین پر قبضہ کر لیا ہے۔

جمعرات کو یونیورسٹی پہنچنے والی تحصیل ٹیم نے مولانا محمد علی جوہر ٹرسٹ کو اس سے بے دخل کردیا جسے اعظم خان چلاتے ہیں۔۔ یہ ٹرسٹ ہی یونیورسٹی کوچلاتا تھا اور اعظم خان اس کے صدر ہیں جبکہ ان کی اہلیہ سٹی ایم ایل اے ڈاکٹر تزئین فاطمہ سیکرٹری ہیں۔

تحصیلدار صدر پرمود کمار کی قیادت میں ٹیم دوپہر تین بجے جوہر یونیورسٹی کی زمین پر قبضہ کرنے کے لیے پہنچی۔ تحصیلدار نے جوہر یونیورسٹی کے وائس چانسلر سلطان محمد خان سے بات کی۔

انھیں مداخلت کے پیپر پر دستخط کرنے کے لیے کہا گیا ، لیکن انھوں نے اپنے آپ کو ملازم بتاتے ہوئے دستخط کرنے سے انکار کردیا۔ اس پر 173 ایکڑ اراضی خالی کرنے کی کاروائی دو گواہوں اور پولیس کی موجودگی میں کی گئی۔

جنوری کے مہینے میں ہی تحصیل انتظامیہ نے یہ زمین حکومت کے حوالے کی تھی۔ پھر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ جگدمبا پرساد گپتا کی عدالت نے اس زمین کو حکومت کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔

احتجاج میں جوہر ٹرسٹ ہائی کورٹ گیا ، لیکن 6 ستمبر کو عدالت نے اس کی درخواست مسترد کر دی اورانتظامیہ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ اس کے بعد ہی تحصیل انتظامیہ نے بے دخلی کی کاروائی کی ہے۔

تھانہ سول لائن کی پولیس نے چار افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ جوہر یونیورسٹی کے پاس تقریبا 265 ایکڑ زمین تھی ، لیکن اب صرف 12.50 ایکڑ باقی ہے۔

یہ زمین یونیورسٹی کیمپس کے باہر بھی بتائی جا رہی ہے۔ یہ زمین سب سے پہلے ٹرسٹ نے خریدی تھی اس لیے اسے ٹرسٹ کے قبضے میں چھوڑ دیا گیا ہے ، باقی زمین حکومت کے قبضے میں آ گئی ہے۔