ایودھیا دیپوتسو کے لیے تیار، رام مندر کے درشن کے تمام سلاٹس 29 اکتوبر تک مکمل طور پر بُک

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 17-10-2025
ایودھیا دیپوتسو کے لیے تیار، رام مندر کے درشن کے تمام سلاٹس 29 اکتوبر تک مکمل طور پر بُک
ایودھیا دیپوتسو کے لیے تیار، رام مندر کے درشن کے تمام سلاٹس 29 اکتوبر تک مکمل طور پر بُک

 



 ایودھیا (اتر پردیش):

اس سال ایودھیا میں منعقد ہونے والے دیپوتسو کے لیے عقیدت مندوں میں زبردست جوش و خروش پایا جا رہا ہے۔ شہر کی انتظامیہ، مندر کے ٹرسٹ اور ہوٹل انڈسٹری کے مطابق رام مندر کے درشن کے لیے آن لائن سلاٹس 29 اکتوبر تک تقریباً مکمل طور پر بُک ہو چکے ہیں، جبکہ شہر کے بیشتر ہوٹل بھی دیپوتسو کے ہفتے کے لیے بھر چکے ہیں۔

گزشتہ آٹھ برسوں میں ایودھیا کا دیپوتسو قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایک بڑی کشش بن چکا ہے۔ سرجو ندی کے کنارے اور مندروں کے راستوں پر لاکھوں دیے جلائے جاتے ہیں، جن سے کئی عالمی ریکارڈ قائم ہوئے ہیں۔ اس بار کا جشن بھی نہایت شاندار اور یادگار طریقے سے منانے کی تیاری ہے۔

درشن بُکنگ اور انتظامات:
رام مندر ٹرسٹ کے مطابق اس سال درشن کے لیے آن لائن سلاٹس کی مانگ بے حد زیادہ رہی۔ بُکنگ شروع ہوتے ہی چند گھنٹوں میں ہزاروں پاس بُک ہو گئے۔ ’رام دربار‘ درشن کے تمام آن لائن سلاٹس 29 اکتوبر تک بھر چکے ہیں۔ اس کے بعد نئی بُکنگ 29 اکتوبر کی نصف شب سے شروع ہوگی۔

ٹرسٹ نے روزانہ تقریباً 300 آن لائن اور 3,000 آف لائن وی آئی پی پاس جاری کرنے کا انتظام کیا ہے، جن میں صبح اور شام کی آرتی کے سلاٹس شامل ہوں گے۔ وی آئی پی درشن کی بڑھتی مانگ کے باعث ٹرسٹ کے دفاتر اور ہیلپ لائن نمبرز پر کالز اور پوچھ گچھ کا سلسلہ بڑھ گیا ہے۔

ہوٹل انڈسٹری میں گہما گہمی:
ایودھیا کے ہوٹل کاروبار میں بھی اس سال دیپوتسو کے حوالے سے غیر معمولی سرگرمی دیکھی جا رہی ہے۔ زیادہ تر ہوٹل اس ہفتے کے لیے مکمل طور پر بُک ہو چکے ہیں، خاص طور پر 18 اور 19 اکتوبر کی تاریخوں کے لیے کوئی کمرہ دستیاب نہیں۔
مقامی ہوٹل مالک وِشال گنجور کے مطابق، “لوگ روز فون کر کے پوچھتے ہیں کہ کمرے خالی ہیں یا نہیں، لیکن ہمارے تمام کمرے مہینے کے آخر تک پہلے ہی بُک ہو چکے ہیں۔” یہ رجحان ظاہر کرتا ہے کہ عقیدت مندوں نے نہ صرف درشن بلکہ قیام و آرام کے انتظامات بھی پہلے سے طے کر لیے ہیں۔

دیپوتسو کی مذہبی و ثقافتی اہمیت:
دیوالی ایودھیا کے لیے خاص معنی رکھتی ہے، کیونکہ رامائن کے مطابق، اسی دن بھگوان رام، سیتا اور لکشمن چودہ سالہ بن باس کے بعد ایودھیا واپس آئے تھے۔ اس یادگار لمحے کو اجاگر کرنے کے لیے دیپوتسو منایا جاتا ہے—جو روشنی کی تاریکی پر، اور سچائی کی برائی پر فتح کی علامت ہے۔

ہر سال کی طرح، اس بار بھی پورے شہر کو لاکھوں مٹی کے دیوں، رنگ برنگی لائٹس اور خوبصورت سجاوٹ سے روشن کیا جائے گا۔ مرکزی سڑکوں، مندروں، گھاٹوں اور گلیوں کو رامائن کے مناظر اور جھانکیوں سے سجایا جائے گا۔

تیاریاں اور چیلنجز:
شہری انتظامیہ، مندر ٹرسٹ، سجاوٹ کمیٹیاں، ثقافتی گروہ اور رضاکار سب مل کر ایودھیا کو دیوالی کی شان کے مطابق سنوارنے میں مصروف ہیں۔
البتہ سب سے بڑا چیلنج ہے کہ درشن کے سلاٹس کی بڑھتی مانگ کو کیسے متوازن رکھا جائے تاکہ ہر عقیدت مند کو موقع مل سکے۔ ہجوم کا نظم و نسق، سکیورٹی، صحت کی سہولیات اور ٹریفک کنٹرول بھی بڑے چیلنج ہیں۔ ٹرسٹ نے ہیلپ لائن، آن لائن بُکنگ سسٹم اور دیگر وسائل کو مزید مضبوط کیا ہے۔

اس سال کا دیپوتسو صرف ایک مذہبی تہوار نہیں، بلکہ ایودھیا کی ثقافتی اور سیاحتی پہچان کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کا ایک موقع بھی ہے۔ رام مندر کے درشن کے لیے تاریخی پیمانے پر بُکنگ، ہوٹلوں کی مکمل بکنگ اور پورے شہر کی دلکش سجاوٹ سے ظاہر ہے کہ یہ جشن ملک و بیرونِ ملک سے آنے والے عقیدت مندوں کے لیے ناقابلِ فراموش ہوگا۔
اگر انتظامات بہتر انداز میں انجام پاتے ہیں، تو یہ دیپوتسو ایودھیا کی تاریخ میں ایک اور سنہری باب کا اضافہ کرے گا۔