عبدالحئی خان، نئی دہلی
اوکھلا کے جامعہ نگر اور بٹلہ ہاوس علاقے میں پیر کے روز تنطیم آواز خواتین کی جانب سے شوگر، بلڈ پریشر اور کولسٹرول کی مفت جانچ کی گئی۔
جس میں علاقے کی خواتین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اس میں تقریباً دو سو سے زائد لوگوں شوگر کی جانچ کرائی۔کیمپ کا اہمتام نیشنل ڈائبٹیز، او بی سی ٹی اور کولسٹرول فاونڈیشن اور فورٹیس کے تعاون سے لگایا گیا۔ کیمپ میں 28 لوگوں میں شوگر کی علامتوں کی تصدیق ہوئی۔ان میں شوگر لیول 300 سے زیادہ پایا گیا۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ ان لوگوں کو پتہ نہیں تھا کہ انہیں شوگر ہے۔اور وہ لوگ اپنی شوگر پر کنٹرول کرنے کے لیے کوئی احتیاط نہیں برت رہے ہیں۔
کیمپ میں مریضوں کی جانچ فورٹیس سی ڈاک کے سینیئر ڈابٹیز ماہر ڈاکٹر ویمل گپتا نے کی۔ کیمپ کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ تقریباً 75 فیصد لوگ ایسے تھے جنھیں شوگر کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں تھی۔
مریضوں کو شوگر کی علامتیں بتائی گئیں کیوں کہ ڈابیٹیز ایک ایسا مرض ہے جو کہ ہرعمر کے شخص کو ہوسکتا ہے۔اس مرض کو قابو میں رکھنے کے لیے معمول کی غذا کے ساتھ ساتھ ورزش کی بھی مسلسل ضرورت ہے۔
ڈاکٹر ویمل گپتا نے کہا کہ ڈایبٹیز تیزی سے پھیلتی ہوئی بیماری ہے، جو چھوٹے اور اوسط درجے کے لوگوں میں زیادہ پائی جاتی ہے۔
کھانے پینے پر کنٹرول اور ورزش کرنے سے اس بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔ کیمپ میں صلاح دی گئی کہ 'ٹائپ ٹو' مریضوں کو شوگر کی دوا دے کر ٹھیک کیا جاسکتا ہے۔ خصوصاً خواتین کے لیے وزن کم کرنا بہت ضروری ہے۔ مردوں کو سائکلنگ کرنا سب سے اچھی ورزش ہے۔ اور اسے سب سے اچھا طریقہ مانا جاتا ہے۔ فٹ رہنے کے سب سےآسان طریقوں میں ایک ہے چہل قدمی۔
روزانہ صبح یا شام پارک میں یا گھر کی چھت پر ہی کچھ دیر چہل قدمی کرکے شوگر کے مسائل سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔روزانہ چہل قدمی کرنے سے وزن کنٹرول میں رہتا ہے۔
اس کے ساتھ ہی دل اور ہڈیوں کی بیماریوں کو دور رکھنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ روزانہ30 منٹ کی چہل قدمی کی عادت ڈالیں۔ یہ بلڈ شوگر کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ جسم کے دوسرے اجزا کو بھی کنٹرول میں رکھتا ہے۔