آسام: ’پاپولیشن آرمی‘ کے ذریعے کم کریں مسلمانوں کی آبادی۔ ہیمنت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-07-2021
ایک اور بڑا فیصلہ
ایک اور بڑا فیصلہ

 

 

گوہاٹی: آسام میں مسلمانوں کی آبادی پر اب سیاسی اور سرکاری بیان بازی میں شدت آتی جارہی ہے۔ آبادی کو قابو میں کرنے کے اقدامات کے سلسلہ میں گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے اسمبلی میں بیان دیا کہ ریاست میں ایک ’پاپولیشن آرمی‘ (آبادی فوج) ہوگی جو مسلم اکثریتی علاقوں کی آبادی کو قابو میں کرنے کے لئے کام کرے گی۔

 انہوں نے کہا کہ پاپولیشن آرمی مسلم اکثریتی علاقوں میں مانع حمل ذرائع تقسیم کرے گی اور آبادی کو کم کرنے کے لئے بیداری بھی پیدا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہزار افراد پر مشتمل اس فوج کو آسام کے ذیلی علاقوں میں بھیجا جائے گا۔

 خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ آسام ہیمنت بسوا سرما کے متنازعہ پاپولیشن کنٹرول کی تجویزات پر غم و غصہ پایا جا رہا ہے جبکہ ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اتر پردیش سمیت دیگر بی جے پی کی زیر اقتدار ریاستیں بھی اسی طرح کے اقدام اٹھا رہی ہیں۔ ہیمنت بسوا سرما نے اسمبلی کو مطلع کیا کہ ریاست کے مغربی اور وسطی حصوں میں آبادی کی صورت حال دھماکہ خیز ہو چکی ہے۔

 انہوں نے کہا، آبادی کو قابو میں کرنے کے اقدامات کے تئیں بیداری پیدا کرنے اور مانع حمل ذرائع کی فراہمی کے لئے چار چاپوری کے تقریباً ایک ہزار نوجوانوں کو مامور کیا جائے گا۔ ہم آشا ورکرز (خاتون طبی کارکنان‘ کی ایک علیحدہ ٹیم بھی تشکیل دینے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، جنہیں خاندانی منصوبہ بندی کے تئیں بیداری پیدا کرنے اور مانع حمل ذرائع تقسیم کرنے کا کام سونپا جائے گا۔