پی ایف آئی کے خلاف آسام پولیس نے درج کئے 16 مقدمات

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 06-06-2022
 پی ایف آئی کے خلاف آسام پولیس نے درج کئے 16 مقدمات
پی ایف آئی کے خلاف آسام پولیس نے درج کئے 16 مقدمات

 

 

گوہاٹی:آسام پولیس نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) کے خلاف 16 مقدمات درج کیے ہیں اور ریاست میں کام کرنے والے اس طرح کے دیگر گروپوں کے خلاف کارروائی شروع کی ہے۔

حکام نےاس کی جانکاری دی ہے۔ پولیس نے کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی) کے خلاف بھی دو اور کیس درج کیے ہیں، جو پی ایف آئی کی طلبہ ونگ ہے۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (خصوصی برانچ) ہیرن ناتھ نے کہا کہ 12 مقدمات میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہیں جبکہ باقی معاملات زیر تفتیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے 15 اپریل کو بارپیٹا ضلع میں ایک مقدمہ درج کیا اور انصار اللہ بنگلہ ٹیم کے 16 کارکنوں کو گرفتار کیا جن میں مکیب حسین بھی شامل ہیں۔

حسین نے پوچھ گچھ کے دوران اعتراف کیا کہ وہ پی ایف آئی بارپیٹا ضلع یونٹ کا صدر تھا۔

ہیرن ناتھ نے کہا کہ ہمیں ثبوت ملے ہیں کہ پی ایف آئی کے بنگلہ دیش میں مقیم دہشت گرد گروپ انصار اللہ بنگلہ ٹیم کے ساتھ قریبی روابط ہیں۔ حسین آسام میں پی ایف آئی کے لیے فعال طور پر کام کر رہے تھے اور ان کے انصار اللہ بنگلہ ٹیم کے ساتھ تعلقات تھے۔ اسے مہدی کہا جاتا ہے۔ حسن کو کوچ کیا گیا تھا۔

بنگلہ دیش میں مقیم انصاراللہ بنگلہ ٹیم ایک دہشت گرد تنظیم ہے جسے القاعدہ کی حمایت حاصل ہے۔ پولیس افسر نے کہا کہ پی ایف آئی کے بہت سے کارکن آسام کے 10 اضلاع میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پی ایف آئی کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تنظیم کوریاست میں مذہبی جذبات بھڑکانے کے لیے آسام سےغیرمتعلق حساس مسائل اٹھانے کی عادت ہے۔

آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے حال ہی میں 21 مئی کو آسام کے ناگون ضلع کے بٹدروا پولیس اسٹیشن میں آگ لگانے کا الزام لگایا تھا۔