کٹھوعہ کیس میں فوج کو ملی یہ معلومات

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 09-07-2024
کٹھوعہ کیس میں فوج کو ملی یہ معلومات
کٹھوعہ کیس میں فوج کو ملی یہ معلومات

 

سری نگر/ آواز دی وائس
جموں و کشمیر کے کٹھوعہ میں فوج کی گاڑی پر حملے میں 5 فوجیوں کی شہادت کے بعد اب دہشت گردوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔ یہ تلاشی مہم کٹھوعہ کے مچیڈی علاقے میں جاری ہے۔ ادھم پور میں جموں سری نگر قومی شاہراہ پر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ یہ حملہ دستی بم سے کیا گیا۔
آس پاس کے علاقوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی تفتیش میں کہا گیا ہے کہ فوج کی گاڑی پر حملہ پاکستانی دہشت گردوں نے کیا، جنہیں مقامی لوگوں سے بھی اطلاعات مل رہی ہیں۔ دہشت گردوں کے پاس امریکی ساختہ ایم-4 کاربائن بھی تھی۔
راج ناتھ سنگھ نے اظہار غم، کہا- ملک مضبوطی سے فوجیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے فوجیوں کی شہادت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملے میں ہندوستانی فوج کے ہمارے پانچ بہادر جوانوں کی شہادت سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے۔ سوگوار خاندانوں سے میری دلی تعزیت، قوم اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں جاری ہیں، اور ہمارے فوجی خطے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ میں اس وحشیانہ دہشت گردانہ حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔
جموں و کشمیر بی جے پی کے صدر رویندر رینا نے کہا کہ بزدل پاکستانی دہشت گردوں نے جموں و کشمیر میں بزدلانہ حملہ کیا ہے۔ انہوں نے رات کے وقت کٹھوعہ کے مچیڈی علاقے میں فوج کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔
مقامی لوگ کیا کہتے ہیں؟
ذرائع نے بتایا کہ بدنوٹا گاؤں میں اچھی سڑکیں نہیں ہیں جس کی وجہ سے گاڑیاں 10-15 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے نہیں چل سکتی ہیں۔ اس کا فائدہ دہشت گردوں کو ہوا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ 2-3 دہشت گردوں اور 1-2 مقامی گائیڈز نے پہاڑیوں کی چوٹی پر پوزیشنیں سنبھال رکھی تھیں۔
دہشت گردوں نے پہلے فوج کی گاڑیوں پر دستی بم پھینکے اور پھر ان پر فائرنگ کی۔ پچھلے دہشت گرد حملوں کی طرح، ڈرائیور پہلا نشانہ تھا۔ ابتدائی تفتیش میں پتا چلا ہے کہ دہشت گردوں نے حملے کی مکمل منصوبہ بندی پہلے سے کر رکھی تھی۔ ایک مقامی گائیڈ نے بھی ان کی مدد کی۔