نئی دہلی/ آواز دی وائس
آپریشن سیندور کے بعد ہندوستان کا روکھا رویہ پاکستان کے خلاف مزید سخت ہو گیا ہے، اور اس کا حالیہ ثبوت فوج کے سربراہ کے تازہ بیانات سے بھی ملتا ہے۔ تھل سربراہ جنرل اوپیندر دِویدی نے جمعہ کے روز گنگانگر کے گھڑسانا دیہات کا دورہ کیا اور وہاں سے پاکستان کو خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان نقشے پر دکھائی دینا چاہتا ہے تو اسے دہشت گردی کی سرپرستی بند کرنی ہوگی۔
ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل اوپیندر دِویدی نے پاکستان کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ دہشت گردی کی حمایت بند نہیں کرتا تو وہ نقشے سے بھی مٹ سکتا ہے۔ مزید کہا کہ اس بار ہندوستانی فوج پاکستان کے خلاف کوئی رواداری نہیں برتے گی۔
آپریشن سیندور 2.0 جلد شروع ہوگا
تھل سربراہ نے کہا کہ اگر پاکستان دہشت گردی پھیلانا بند نہیں کرتا تو ہندوستان آپریشن سیندور کا دوسرا مرحلہ شروع کر دے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ آپریشن سیندور 1.0 کے دوران ہندوستانی فوج نے پاکستان کے نو دہشت گرد ٹھکانوں کو تباہ کیا تھا۔
آپریشن سیندور کی کامیابیاں
جنرل نے بتایا کہ اس آپریشن میں پاکستانی فوج کے تقریباً 100 اہلکار اور متعدد دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کی کامیابی کا کریڈٹ فوجی جوانوں اور مقامی لوگوں کو جاتا ہے۔ اس آپریشن کا نام وزیرِ اعظم نریندر مودی نے رکھا تھا اور اسے خواتین کو خراجِ تحسین کے طور پر منسوب کیا گیا تھا۔
دہشت گردی کی سرپرستی ختم کرنا ہوگی
فوجی سربراہ نے واضح کیا کہ اگر پاکستان ہندوستان مخالف حرکات جاری رکھتا ہے تو وہ ایسا قدم اٹھائیں گے کہ پاکستان کو سوچنا پڑے گا کہ کیا وہ دنیا کے نقشے پر نظر آنا چاہتا ہے یا نہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کو ریاستی سطح پر دہشت گردی کی سرپرستی ختم کرنی ہوگی۔