نئی دہلی/ آواز دی وائس
تمل ناڈو کے کرور میں پچھلے دنوں ہونے والی بھگدڑ کو لے کر اب الزام تراشی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ ایک طرف جہاں اس بھگدڑ کے لیے اداکار وجے کو ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے، وہیں دوسری جانب بی جے پی نے اسٹالن حکومت سے سوال کیا ہے کہ کرور میں ریلی کے لیے انتظامیہ کی طرف سے کیا انتظامات کیے گئے تھے۔ اس سلسلے میں انوراگ ٹھاکر نے ایک خط بھی لکھا ہے۔ ان بیانات کے درمیان وزیراعلیٰ اسٹالن نے کہا کہ بی جے پی کرور بھگدڑ کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔
کرور میں ہوئی بھگدڑ کو لے کر بی جے پی رکن پارلیمان انوراگ ٹھاکر نے تمل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن کو ایک خط لکھا ہے۔ اس خط کے ذریعے انہوں نے ہجوم کو قابو میں رکھنے کے انتظامات اور حفاظتی اقدامات کی رپورٹ مانگی ہے۔ ساتھ ہی ٹھاکر نے اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے سکیورٹی پروٹوکول بنانے کی بات کہی ہے۔
انوراگ ٹھاکر نے اپنے خط میں کیا لکھا؟
بی جے پی کے رکن پارلیمان انوراگ ٹھاکر، جو کرور گئے بی جے پی-این ڈی اے وفد کے رکن بھی ہیں، نے تمل ناڈو کے وزیراعلیٰ کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اداکار-سیاست دان وجے کی ریلی کے دوران مچنے والی بھگدڑ کا ذمہ دار کون ہے؟
انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کریں۔ اس کے ساتھ ہی متعلقہ حکام سے جلد از جلد ایک ایسی رپورٹ طلب کریں، جس میں واقعے کے تمام پہلو شامل ہوں۔
خط میں انوراگ ٹھاکر کے سوالات
ہجوم کو قابو میں رکھنے کے لیے انتظامیہ کی طرف سے کیا انتظامات کیے گئے تھے؟
ابتدائی تحقیقات میں اس بھگدڑ کی اصل وجہ کیا ہے؟
مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے؟
این ڈی اے وفد نے کیا تھا کرور کا دورہ
کرور میں ہونے والی بھگدڑ کو لے کر بی جے پی نے ایک وفد تشکیل دیا ہے۔ اس میں انوراگ ٹھاکر سمیت کئی رہنما شامل ہیں۔ حال ہی میں اس وفد نے کرور کا دورہ بھی کیا تھا۔ بی جے پی رکن پارلیمان ہیما مالنی اس 8 رکنی وفد کی سربراہ ہیں۔ اس کے علاوہ تیزسوی سوریہ، برج لال، سری کانت شندے (شیو سینا)، اپراجیتا سارنگی، ریکھا شرما اور ٹی ڈی پی رکن پارلیمان مہیش کمار بھی اس وفد میں شامل ہیں۔