دیواس خلائی معاہدہ: ملک کے ساتھ’کانگریس کا دھوکہ‘: سیتارمن

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 18-01-2022
دیواس خلائی معاہدہ: ملک کے ساتھ’کانگریس کا دھوکہ‘: سیتارمن
دیواس خلائی معاہدہ: ملک کے ساتھ’کانگریس کا دھوکہ‘: سیتارمن

 

 

آواز دی وائس،نئی دہلی

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر نرملا سیتا رمن نے ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) کی تجارتی یونٹ اسپیس کارپوریشن کے ساتھ یو پی اے حکومت کے وقت کے سودے میں بدعنوانی کا الزامات میں گھری دیواس ملٹی میڈیا کو بند کرنے کے بارے میں سپریم کورٹ کے تازہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے منگل کو کانگریس پر شدید حملہ کیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ یہ سودا ملک کے ساتھ کانگریس کی جانب سے کیا گیا دھوکہ تھا محترمہ سیتا رمن نے سپریم کورٹ نے کل کے اس فیصلے کے سلسلے میں حکومت کی رائے دینے کے لئے خصوصی طور پر منعقد پریس کانفریس میں کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں جگہ جگہ واضح کیا کہ 2005 کا دیواس خلائی سودا غیر مجاز اور یہ دھوکہ تھا،

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے حکومت غیر ملکی عدالتوں میں جائے گی جہاں دیواس نے ہندوستان کے خلاف اربوں روپے کے ہرجانے کے دعوے کر رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ قانون کی حکمرانی کو ماننے والا کوئی بھی ملک دھوکہ دہی کی بنیاد پر سمجھوتہ صحیح نہیں مانے گا‘‘۔

یہ پوچھے جانے پر کہ یہ دھوکہ کس نے کیا، محترمہ سیتا رمن نے جواب دیا ’’میں کیسے سمجھاؤں، یہ کانگریس کا دھوکہ تھا، کانگریس کے ذریعہ کیا گیا دھوکہ تھا اور کانگریس کے لئے کیا گیا دھوکہ تھا‘‘۔

انہوں نے کہا ’’کبھی نہیں سنا کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اس پر کوئی معاہدہ پھاڑا ہو یا اس وقت کی حکومت سے کچھ پوچھا ہو‘‘۔

سیتا رمن نے کہا کہ اسپیس دیواس معاہدے میں ایک نجی کمپنی کو ایسی سیٹلائٹ فریکوئنسی کوڑی کے بھاؤ دینے کا سودا کرلیا گیا جو فوجیں استعمال کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سودے کے لئے کابینہ سے منظوری بھی نہیں لی گئی تھی اور دھوکہ دہی کا پتہ چلنے کے باوجود اسے منسوخ کرنے میں چھ سال کا وقت لگا اور اسے اس وقت کی حکومت نے کہیں 2011 میں جاکر منسوخ کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کو منسوخ کرنے کے فیصلے سے ملک کے لیے سیکورٹی سے متعلق کوئی شرط نہیں رکھی گئی اور جب دیوس اس کارروائی کے خلاف بین الاقوامی ثالثی فیصلے کے لیے آربیٹیشن میں گئی تو اسپیس کارپوریشن نے وقت رہتے اپنی طرف سے پنچا کا تقرر نہیں کیا۔

سیتا رمن نے کہا کہ جب بھی کانگریس اقتدار میں ہوتی ہے، وہ طاقت کا غلط استعمال کرتی ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے دیواس کو ختم کرنے کی چھوٹ دے دی ہے۔

اس سے قبل، اسپیس کارپوریشن کی درخواست پر، نیشنل کمپنی لا ٹربیونل نے جنوری 2021 میں کمپنی ایکٹ 2013 کی دفعہ 271 اور 272 کے تحت کمپنی کو ختم کا حکم دیا تھا۔ دیواس نے اسے این سی ایل اے ٹی میں چیلنج کیا تھا لیکن وہاں اس چیلنج کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد دیواس سپریم کورٹ میں آگئی تھی۔