پنچاب کا سیلاب : مسلم تنظیموں اور مدارس نے بڑھایا مدد کاہاتھ

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 03-09-2025
پنچاب کا سیلاب : مسلم تنظیموں اور مدارس  نے بڑھایا مدد کاہاتھ
پنچاب کا سیلاب : مسلم تنظیموں اور مدارس نے بڑھایا مدد کاہاتھ

 



امرتسر :پنجاب میں بھیانک سیلاب کی تباہ کاری جاری ہے اس دوران مختلف اضلاع میں مسلم تنظیموں کی جانب سے پریشان حال اور متاثرہ لوگوں کے لیے امداد پہنچانے کا کام ہو رہا ہے، پنجاب کے مختلف مدارس سے سیلاب زدہ علاقوں میں امداد پہنچانے کا کام زوروں پر چل رہا ہے ، جس میں جمعیت علماء ہند کی مقامی شاخ بھی شامل ہے، سوشل میڈیا پر پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں مسلم تنظیموں کے امدادی کاموں کی مختلف ویڈیو وائرل ہو رہی ہیں جن میں مقامی سکھ برادری اس جذبے کی سراہنا کرتی نظر آرہی ہے

پنجاب میں آنے والے سیلاب کی تباہ کاری نے کئی اضلاع کو برباد کر کے رکھ دیا ہے۔ ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور عام زندگی درہم برہم ہو گئی ہے۔ اس سانحے نے ہر کسی کے دل کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ سیلاب متاثرین ایک وقت کی روٹی کے بھی محتاج ہو گئے ہیں۔ اگرچہ انتظامیہ اور حکومت کی جانب سے ہر ممکن امداد فراہم کی جا رہی ہے، لیکن اب مسلمان برادری نے بھی انسانیت کی مثال پیش کرتے ہوئے مدد کے ہاتھ بڑھائے ہیں۔

یمنا نگر  میں مسلمان اگے آئے

یمنانگر ضلع کے کئی دیہات میں مسلم برادری کے لوگوں نے سیلاب متاثرین کے لیے غذائی اشیاء اور لاکھوں روپے نقد جمع کیے ہیں۔ برادری کے افراد کا کہنا ہے کہ جب کبھی ملک میں کوئی بحران آیا ہے تو پنجابیوں نے بڑھ چڑھ کر مدد کی ہے، اور اب ہمارا بھی فرض ہے کہ اس مشکل گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑے ہوں اور ان کی مدد کریں۔ اسی لیے مساجد میں اعلان کرا کے سیلاب متاثرین کے لیے امداد کی اپیل کی گئی اور لوگوں نے دل کھول کر تعاون کیا۔

اب تک لاکھوں روپے نقد اور کئی کوئنٹل غذائی اجناس اکٹھی ہو چکی ہیں۔ یہ امدادی سامان ضلع امبالہ کے نارائن گڑھ کے ایک مدرسے میں پہنچایا جائے گا اور وہاں سے پنجاب کے متاثرہ اضلاع کو روانہ کیا جائے گا۔

جالندھر میں بھی مدد کا ہاتھ 

دیال پور میں مسلم آرگنائزیشن پنجاب کا اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت پردھان مسجد آر سی ایف کالونی، حاجی خوشی محمد نے کی۔ اجلاس میں تنظیم سے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے تعاون کی اپیل کی گئی۔

تنظیم کے سربراہ ایڈووکیٹ نعیم خان اور جنرل سیکرٹری ایم عالم نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ حالات ہم سے تقاضا کرتے ہیں کہ ہم سب ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر متحد ہو جائیں۔مدرسہ دار ابو ایوب کے ناظم، مولانا امان اللہ مظاہری نے کہا کہ اس وقت سب کا یکجا ہونا اور متحد ہو کر خدمت کے میدان میں اترنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔اس موقع پر حاجی خوشی محمد، بدرالدین سیفی، اظہر سیفی، سلمان سیفی، عمران خان، شعیب سیفی، سونو، اکبر کھمبڑا، شاہی امام مولانا عبدالحمید، امام قاری عبدالسلام راہی اور حاجی عبدالغفار بھی موجود تھ

 کپورتھلا کے پہاڑی علاقوں میں بارش کی وجہ سے پونگ ڈیم اور دیگر ذرائع سے دریائے بیاس میں پانی کی سطح کم نہیں ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے مند علاقے کے لوگوں کو کافی پریشانی کا سامنا ہے۔ اس دوران سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے مختلف تنظیمیں اور فوج آگے آرہی ہے، وہیں جمعیۃ علماء ہند کپورتھلہ کے صدر مولانا امان اللہ اور کپورتھلہ کے شاہی امام مولوی عبدالحمید، منصور علی اپنے ساتھیوں کے ساتھ سیلاب سے متاثرہ علاقے کا دورہ کرنے پہنچے۔ اس موقع پر مولانا امان اللہ نے کہا کہ وہ جمعیۃ علماء ہند پنجاب کے صدر و چیئرمین حج کمیٹی مفتی خلیل قاسمی کی ہدایات پر عمل کر رہے ہیں۔ اور آج انہوں نے کپورتھلہ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کامیوال، بگھووال وغیرہ کا دورہ کیا اور اس دوران لوگوں کو درپیش مسائل کے بارے میں جاننے کے بعد جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے امدادی سامان فراہم کرنے کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں اور ان سے مطلوبہ اشیاء کے بارے میں پوچھ رہے ہیں جو انہیں جلد فراہم کر دی جائے گی۔ اس دوران لوگوں نے جانوروں کے لیے چارہ اور ادویات کا مطالبہ کیا۔

 پنجاب اس وقت اپنی حالیہ تاریخ کے بدترین سیلاب سے دوچار ہے، جہاں اب تک 29 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔ اس تباہی کی بڑی وجہ مسلسل بارشیں اور ڈیموں سے پانی کے اخراج کو قرار دیا جا رہا ہے۔

ریاست کے 10 سے زائد اضلاع، جن میں پٹھان کوٹ، گرداس پور، فاضلکہ، کپور تھلہ، ترن تارن، فیروز پور، ہوشیار پور اور امرتسر شامل ہیں، شدید بارشوں اور ڈیموں سے خارج ہونے والے پانی کے باعث زیرِ آب آ گئے ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پنجاب نے اگست 2025 میں 253.7 ملی میٹر (10 انچ) بارش ریکارڈ کی، جو اوسط سے 74 فیصد زیادہ اور گزشتہ 25 برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔وزیرِ اعلیٰ بھگونت مان نے خبردار کیا ہے کہ بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے، کیونکہ محکمہ موسمیاتِ ہند (آئی ایم ڈی) نے یکم سے 3 ستمبر تک بھاری سے بہت بھاری بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

 دوسری جانب جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کی اپیل پر مظفر نگر کے ضلعی صدر مولانا مکرّم قاسمی کی قیادت میں ایک ٹیم پنجاب کے لیے روانہ ہو رہی ہے، جو بڑی مقدار میں امدادی سامان ساتھ لے کر جا رہی ہے۔ یہ ٹیم پنجاب کے شدید متاثرہ علاقوں میں جا کر سیلاب متاثرین میں امداد تقسیم کرے گی اور ضرورت مندوں کی مدد فراہم کرے گی۔ مولانا قاسمی نے کہا کہ سیلاب نے پہاڑی اور میدانی دونوں علاقوں میں تباہی مچا دی ہے، اس لیے تنظیم نے پوری مسلم برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ آگے بڑھ کر ریلیف کاموں میں حصہ لیں۔