علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے انڈرگریجویٹ ہسٹری کلب ''تاریخ یافتہ'' کے زیر اہتمام جشن یوم آزادی ہند کی مناسبت سے ''تقسیمِ ہند کی یاد: سنیما اور ادب کے ذریعے'' موضوع سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں تاریخ کے ایک اہم اور المناک باب پر غور و فکر کیا گیا۔
یونیورسٹی آف ممبئی کے شعبہ تاریخ کی پروفیسر ڈاکٹر نیتا کھنڈپیکر نے کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے تقسیم کی سنیما میں عکاسی اور اس کے دیرپا اثرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ فلموں نے ہجرت، تکلیف اور انسانی نقصان کی شدت کو پیش کیا ہے جبکہ ادب نے زندہ بچ جانے والوں کے نفسیاتی صدمات کو گہرائی سے بیان کیا ہے۔ ان کے خطاب کے بعد طلبہ کے ساتھ سوال و جواب پر مبنی ایک دلچسپ سیشن بھی منعقد کیا گیا۔پروگرام میں 12 سے 18 اگست تک منعقدہ ''اینٹی ریگنگ'' پوسٹر سازی مقابلہ بھی شامل تھا۔ ایم اے کی دِکشا گپتا اور بی اے کی طوبیٰ احمد نے بالترتیب پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کیں۔ کلب کوآرڈینیٹر ڈاکٹر انیسہ اقبال نے انعامات پیش کیے اور نئے ممبران کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں تحقیقی سرگرمیوں میں فعال کردار ادا کرنے کی ترغیب دی۔
جنرل سکریٹری دانش اسلم نے آئندہ پروگراموں میں طلبہ کی شرکت کی دعوت دی جبکہ انیردھ سارسوت نے شکریہ ادا کیا اور طلبہ کی سرگرم شمولیت کو