امیت شاہ نے انڈمان و نکوبار میں ویر ساورکر کے مجسمہ کی نقاب کشائی کی

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 12-12-2025
امیت شاہ نے انڈمان و نکوبار میں ویر ساورکر کے مجسمہ کی نقاب کشائی کی
امیت شاہ نے انڈمان و نکوبار میں ویر ساورکر کے مجسمہ کی نقاب کشائی کی

 



شری وجیا پورم (انڈمان و نکوبار جزائر) : مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعہ کے روز آندمان و نکوبار جزائر میں ویر ساورکر کے شاندار مجسمے کی نقاب کشائی کی اور 'ویر ساورکر انسپیریشن پارک' کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (RSS) کے سربراہ موہن بھاگوت بھی موجود تھے۔

امیت شاہ نے X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ویر ساورکر کی زندگی حب الوطنی کی عظیم ترغیب دیتی ہے اور آندمان و نکوبار کی زمین نے ویر ساورکر سمیت بے شمار آزادی کے رہنماؤں کی قربانیوں، لگن اور حوصلے کی گواہی دی ہے۔ انہوں نے کہا: ویر ساورکر جی کی زندگی وطن سے بے پناہ محبت اور قوم کے لیے جان قربان کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔

آندمان و نکوبار کی زمین نے ویر ساورکر جی سمیت بے شمار آزادی کے رہنماؤں کی قربانیوں، لگن اور حوصلے کی گواہی دی ہے۔ امیت شاہ نے مزید کہا: آج اس مقدس زمین پر ویر ساورکر جی کے شاندار مجسمے کی نقاب کشائی اور 'ویر ساورکر انسپیریشن پارک' کا افتتاح راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ  ڈاکٹر موہن بھاگوت جی کی موجودگی میں کیا گیا۔

یہ پارک اور مجسمہ، ویر ساورکر جی کی طرح، آنے والی نسلوں کو ثقافتی قوم پرستی کے تحفظ اور ان کے خوابوں کی تکمیل کے لیے متاثر کرتے رہیں گے۔ اس سے قبل امیت شاہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ویر ساورکر کو سماجی برائیوں کو ختم کرنے کی ان کی کوششوں کے لیے مناسب شناخت نہیں ملی۔

مرکزی وزیر نے ویر ساورکر کی تعریف کرتے ہوئے آندمان و نکوبار جزائر کو "مقدس زمین" قرار دیا جہاں آزادی کے لیے لڑنے والے رہنماؤں نے اپنی جانیں قربان کیں۔ امیت شاہ نے کہا: ویر ساورکر جی کو ملک میں چھوٹے طبقے کے خاتمے کے لیے ان کی کوششوں کا وہ اعتراف کبھی نہیں ملا جس کے وہ حقدار تھے۔ انہوں نے اپنے زمانے میں ہندو معاشرے میں موجود برائیوں کے خلاف بہادری سے جدوجہد کی اور کمیونٹی کے مزاحمت کے باوجود ترقی جاری رکھی۔

انہوں نے نٹاجی سبھاش چندر بوس اور انڈین نیشنل آرمی کی آندمان و نکوبار کی آزادی میں کردار کو بھی یاد کیا۔ وینیایک دموادر ساورکر، جو عوام میں ویر ساورکر کے نام سے مشہور ہیں، 28 مئی 1883 کو پیدا ہوئے تھے۔ وہ شاعر، مصنف اور سماجی اصلاح کار تھے۔ انہیں برطانوی حکومت نے آندمان و نکوبار کے بدنام زمانہ سیلولر جیل میں قید کیا، جہاں انہوں نے شدید مشکلات کے باوجود ثابت قدمی کے ساتھ صبر کیا۔