سری نگر سے باسط زرگر
یاتریوں کا ایک اور کھیپ امرناتھ یاترا کے لیے روانہ ہوا، عقیدت اور جوش سے بھرا ہوا، یاتری "ہر ہر مہادیو" اور "بم بام بھولے" کے نعرے لگاتے ہوئے چل رہے تھے۔ جیسے ہی عقیدت مند ہمالیہ کے مقدس گفا کی طرف بڑھتے ہیں، پورا ماحول شیو کی عقیدت سے غرق ہو جاتا ہے,ایک عقیدت مند نے جو بالتال بیس کیمپ پہنچا اور لگاتار 14ویں بار امرناتھ یاترا پر ہے ، یاترا کے انتظام کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ میں پنجاب کے سنگرور سے ہوں، میں ہر سال بھولے بابا کی زیارت کے لیے آتا ہوں۔ اس بار بھی انتظامات بہترین ہیں، جلدی کرنے کی ضرورت نہیں ہے... حکومت نے تمام انتظامات بہت اچھے کیے ہیں۔
سپاہی امرناتھ یاترا پر دوسرے گروپ کی نگرانی کر رہا ہے۔
مغربی بنگال س تعلق رکھنے والے ایک عقیدت مند نے جو پہلگام بیس کیمپ سے روانہ ہونے والے پہلے گروپ کا حصہ تھے ، اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "ہم بہت خوش ہیں، ہمیں کوئی خوف نہیں ہے۔ ہماری حکومت اور فوج دونوں بہت اچھی ہیں۔" اسی گروپ کے ایک اور مسافر نے گہرے احترام کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "ہمارے پاس جو کچھ ہے وہ بھولے بابا کا ہے... ہم صرف ان کے قدموں میں ہیں۔ انتظامات بہت اچھے ہیں
کشمیر کے ڈویژنل کمشنر وجے کمار بدھوری نے بھی عقیدت مندوں کے جوش و جذبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایک مذہبی سفر نہیں ہے، بلکہ خدمت، سلامتی اور لگن کی ایک عظیم قربانی ہے۔ سیکورٹی فورسز، پورٹر، خدمت فراہم کرنے والے - ہر کوئی اس میں شامل ہے۔ عقیدت مندوں کا جوش و جذبہ واقعی بے مثال ہے اور میں ہر ایک کی خواہشات کو پورا کرتا ہوں اور امن کی خواہش پوری ہو۔"
دہلی کی کویتا سینی، جو اپنی پہلی امرناتھ یاترا کر رہی ہیں، نے بھی اپنا تجربہ شیئر کیا۔ انہوں نے کہا، "یہ میری پہلی یاترا ہے اور یہ تجربہ ناقابل فراموش تھا۔ میڈیکل سرٹیفکیٹ اور رجسٹریشن سے لے کر سیکورٹی تک - ہمیں ہر جگہ حمایت ملی۔ دہلی پولیس اور کشمیر پولیس نے ہمارا مکمل تعاون کیا۔ میں دعا کرتا ہوں کہ ملک میں امن قائم رہے اور جو حال ہی میں ہوا وہ دوبارہ کبھی نہ ہو
یہ مقدس یاترا، جو 38 دنوں تک جاری رہے گی ، 3 جولائی سے شروع ہوگی اور 9 اگست تک جاری رہے گی۔ عقیدت مند دو اہم راستوں سے ہو کر مقدس غار کی طرف سفر کریں گے - پہلا 48 کلومیٹر طویل روایتی پہلگام راستہ (ضلع اننت ناگ میں) اور دوسرا 14 کلومیٹر چھوٹا لیکن مشکل چڑھائی بالتل راستہ (ضلع گندر بل میں)
یاتریوں کی پہلی کھیپ 2 جولائی کو جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے روانہ ہوئی۔ اپریل 2025 میں پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے پیش نظر اس بار سیکورٹی کے انتظامات غیر معمولی طور پر سخت کیے گئے ہیں ۔ یاترا کے پورے راستے پر 50,000 سے زیادہ سی آر پی ایف، فوج اور پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں
سیکیورٹی کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی جیسے ڈرون، سی سی ٹی وی کیمرے، جیمرز اور چہرے کی شناخت کے نظام کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ کسی بھی غیر متوقع صورتحال سے نمٹنے کے لیے میڈیکل ٹیمیں، ایئر ایمبولینسز اور ہنگامی انخلاء کا طریقہ کار بھی ہر قدم پر تیار ہے