نواب ملک کی جانب سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں: کرانتی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 18-11-2021
نواب ملک کی جانب سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں: کرانتی
نواب ملک کی جانب سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں: کرانتی

 

 

ممبئی : این سی بی کے زونل ڈائرکٹر سمیر وانکھیڑے کے والد گیان دیو وانکھیڑے کی جانب سے مہاراشٹر کے اقلیتی بہبود کے وزیر نواب ملک کے خلاف دائر 1.2 کروڑ کے ہتک عزت کیس میں آج سماعت ہوئی۔

بامبے ہائی کورٹ کے جسٹس مادھو جمعدار کے چیمبر میں ہوئی اس سماعت کے دوران ملک کی طرف سے پیش کی گئی نئی دستاویز پر بحث ہوئی۔ ملک نے سمیر وانکھیڑے کے اسکول کا لیونگ سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کیا ہے۔ جس میں ان کے والد کا نام گیان دیو داؤد وانکھیڑے ہے۔

ہتک عزت کے مقدمے میں عبوری راحت مانگتے ہوئے وانکھیڑے کے والد نے نواب ملک کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر روک لگانے اور ان کی طرف سے ہتک آمیز ٹویٹس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ٹھوس معلومات کے بغیر ٹویٹ کیا

اسی معاملے کی سماعت کے دوران گیان دیو وانکھیڑے کے وکیل نے کہا کہ 13 نومبر کی تاریخ کے بعد، ملک نے بی ایم سی سے سمیر وانکھیڑے کے پیدائشی سرٹیفکیٹ کے بارے میں آر ٹی آئی سے معلومات مانگی، یعنی کئی دنوں بعد ٹویٹ کرکے معلومات مانگی۔ کوئی ٹھوس معلومات حاصل کیے بغیر ٹویٹ کیا۔ اس آر ٹی آئی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 1993 میں سمیر کے والد کا نام گیان دیو کے طور پر درست کیا گیا ہے اور اسے درست کرنے والے افسر کے بارے میں بھی لکھا گیا ہے۔

 وانکھیڑے کے کاغذات ملک تک کیسے پہنچے؟

وانکھیڈے کے وکیل نے مزید کہا کہ اسکول نے 'لیونگ سرٹیفکیٹ' صرف سمیر وانکھیڑے اور پولیس کو دیا۔ کیونکہ سمیر وانکھیڑے نے درج فہرست ذات کمیشن میں شکایت کی تھی۔ نواب ملک کو یہ اسکول لیونگ سرٹیفکیٹ کہاں سے ملا؟ نواب ملک کو وہ دستاویز کیسے ملے جو پولیس تک پہنچے؟

مختلف سرٹیفکیٹس کے پیچھے وکیل کا استدلال

وانکھیڈے کے وکیل نے مزید کہا کہ پرائمری اسکول لیونگ سرٹیفکیٹ میں داؤد وانکھیڑے ہے، والد کا نام اور مذہب مسلم ہے، لیکن سیکنڈری اسکول لیونگ سرٹیفکیٹ میں تصحیح کے بعد والد کا نام گیان دیو وانکھیڑے اور مذہب ہندو اور ذات مہر ہے۔

عدالت 22 نومبر کو فیصلہ سنائے گی

وانکھیڑے کے وکیل نے مزید کہا کہ جیسا کہ نواب ملک نے دعویٰ کیا تھا، سمیر کو پانچویں جماعت میں معلوم ہوا تھا کہ وہ یو پی ایس سی پاس کرے گا اور اسے مہر ذات کا فائدہ اٹھانا پڑے گا۔ جیسے ہی وانکھیڑے کے وکیل کی سماعت مکمل ہوئی، عدالت نے معاملے کی سماعت 22 نومبر کی شام 5.30 بجے تک ملتوی کر دی۔اس دن عدالت گیان دیو وانکھیڑے کو عبوری راحت دینے پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔

وانکھیڑے کے خاندان نے ہندو اور ملک کے مسلمان ہونے کا ثبوت پیش کیا۔

اس کیس کی سماعت سے پہلے نواب ملک جمعرات کی صبح میڈیا کے سامنے پیش ہوئے اور سمیر وانکھیڑے کے اسکول چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ اور ان کے اسکول داخلہ فارم کو پبلک کیا۔

اس میں ان کے والد کا نام گیان دیو داؤد وانکھیڑے اور مذہب کے کالم میں مسلم لکھا گیا تھا۔ تاہم بدھ کے روز سمیر وانکھیڑے کی بیوی کرانتی ریڈکر اپنے شوہر کے دفاع میں آگے آئیں اور انہیں برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے جاری کردہ پیدائش کا سرٹیفکیٹ پیش کیا۔ اس میں سمیر وانکھیڑے کے نام کے آگے ہندو لکھا ہوا ہے۔ اس میں سمیر کے والد کا نام گیان دیو کچروجی وانکھیڑے ہے۔

کرانتی ریڈکر کا بدھ کو جاری کردہ سرٹیفکیٹ بی ایم سی نے جاری کیا ہے۔ اس پر بی ایم سی کی مہر لگی ہوئی ہے۔ کرانتی کا کہنا ہے کہ نواب ملک کی جانب سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

کرانتی نے کہاکہ مہاراشٹر کے اقلیتی وزیر نواب ملک سچ نہیں کہہ رہے ہیں۔ وہ بار بار کچھ چالیں اپنا رہے ہیں۔ لیکن ہمارے پاس ان کے تمام الزامات کی تردید کے لیے حقیقی دستاویزات موجود ہیں۔