القاعدہ مسلمانوں کے لیے مصیبت ہے: مختار عباس نقوی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 08-06-2022
القاعدہ مسلمانوں کے لیے مصیبت ہے: مختار عباس نقوی
القاعدہ مسلمانوں کے لیے مصیبت ہے: مختار عباس نقوی

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

دہشت گرد تنظیم القاعدہ نے ہندوستان کے اندر خودکش حملے کی دھمکی دی ہے، جس کے بعد مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے بیان دیا ہے کہ القاعدہ مسلمانوں کے لیے ایک مصیبت ہے۔ القاعدہ اسلام کا نام لے کر انسانیت کا قتل کر رہا ہے۔

پاکستان سے بنگلہ دیش تک دہشت گردانہ حملے کرنے والی دہشت گرد تنظیم القاعدہ  نے کہا کہ وہ پیغمبر اسلام کی توہین کا بدلہ لینے کے لیے دہلی، ممبئی، یوپی اور گجرات میں خودکش دھماکے کرے گی۔

القاعدہ نے ایک خط جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ وہ ان حملوں میں ہندوؤں کو نشانہ بنائے گی۔ القاعدہ نے پیغمبر اسلام کے خلاف بات کرنے والے کو قتل کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

 اقوام متحدہ نے بھی حال ہی میں خبردار کیا ہے کہ القاعدہ کشمیر سے لے کر پورے ہندوستان تک اپنی سرگرمیاں بڑھا سکتی ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ القاعدہ نے ہندوستان کو دھمکی دی ہو۔ وہ پہلے بھی ایسی دھمکیاں دے چکے ہیں۔ حال ہی میں القاعدہ نے ہندوستان کو کشمیر پر بھی دھمکی دی تھی۔ دفاعی ماہرین کا خیال ہے کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت کے بعد ہندوستان اور کشمیر القاعدہ کے نشانے پر ہیں۔

القاعدہ محسوس کر رہی ہے کہ وہ کشمیر میں تشدد کی آگ کو مزید تیز کر سکتی ہے۔ تازہ ترین دھمکی میں القاعدہ نے ہندوؤں کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ہندوستانی سرزمین پر قبضہ کر لیا ہے۔

القاعدہ نے خبردار کیا کہ ان کی ہندوؤں کی فوج بھی انہیں نہیں بچا سکے گی۔ القاعدہ نے دعویٰ کیا اور برصغیر کے لوگوں کو یاد دلایا کہ ان کے نبی نے غزوہ ہند کے بارے میں پہلے ہی بتا دیا تھا اور پیشین گوئی کی تھی کہ مسلمان یہ جنگ جیتیں گے۔

القاعدہ کی اس دھمکی کے جواب میں مرکزی وزیر مختار نقوی نے کہا کہ القاعدہ مسلمانوں کے تحفظ کا مسئلہ نہیں ہے۔ یہ لوگ اسلام کو حفاظتی ڈھال بنا کر انسانیت کا قتل کرنا چاہتے ہیں۔ جو لوگ پاکستان کے پروپیگنڈے میں پھنسے ہوئے ہیں، انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ تنوع میں اتحاد کی طاقت کو ہندوستان کمزور نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ سلیکٹیو انسانی حقوق کی بات کرنے والے جہاں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہے ہیں، اقلیتوں کو کھلے عام ذبح کر رہے ہیں وہیں جرائم اور ظلم کی انتہا پر آنکھیں بند کر رہے ہیں۔