الحریم بنا بے سہارا خواتین کا سہارا

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 15-02-2022
الحریم  بنا بے سہارا خواتین کا سہارا
الحریم بنا بے سہارا خواتین کا سہارا

 

 

شاہ تاج خان، پونے

اگر آپ کے اندر صلاحیت ہے تو آپ خود مختار ہیں، آپ اپنی صلاحیت کی بدولت بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ جن کے اندر صلاحیت ہوتی ہے، ان کے اندر یقین ہوتا ہے اور جن کے اندر یقین ہوتا ہے،ان کی زندگی اعتماد سے بھری ہوئی ہوتی ہے۔

ریاست مہاراشٹر کے رتناگیری ضلع کے علاقہ چپلون میں بے سہارا،غریب، بیوہ اور طلاق یافتہ خواتین کے لیے الحریم ٹیلرنگ اور الحریم کچن کا قیام عمل میں آیا ہے۔ اس سے فی الوقت تقریباً دو درجن خواتین وابستہ ہیں۔اس سے جڑنے کے بعد خواتین اب عزت کی زندگی گزار رہی ہیں اور ان تمام خواتین کی زندگی ایک نئے سفر پر گامزن ہیں۔

جو راستہ دکھائے وہی رہبر

راستے پر تو ہر کوئی چلتا ہے لیکن جو لوگ راستہ بنانے میں یقین رکھتے ہیں، وہ دوسروں کو بھی عزت کے ساتھ سر اٹھا کر جینا کا ہنر سکھادیتے ہیں۔

الحریم کچن اور الحریم ٹیلرنگ کا قیام اسی مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اس علاقے کےکچھ تاجروں، ڈاکٹروں اور این جی اوز نے مل کر غریب، بے سہارا، بیوہ اور طلاق یافتہ خواتین کو بے بسی اور غربت کی دلدل سے نکالنے کے لیے یہ کام شروع کیا ہے۔

 یہاں جو خواتین سلائی کڑھائی جانتی ہیں، وہ اسکول کے بچوں کی یونیفارم سلائی کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ یہ خواتین گڑیا، تکیے کا غلاف، کپڑے کا تھیلے، اسکارف وغیرہ بنا رہی ہیں۔ الحریم کے ذمہ داران کی جانب سے ان خواتین کے لیے مختلف کام کے لیے آڈر لائے جاتے ہیں، اور وہ وقت پر پورا کرکے دے دیتی ہیں۔

awazthevoice

الحریم ٹیلرنگ

  اسی طرح الحریم کچن میں خواتین ویج اور نان ویج تھالی تیار کرتی ہیں۔ ابراہیم وہاب بوبرے اور ان کے ساتھی مل کر آرڈرز لاتے ہیں اور دیگر ضروری مہیا کراتے ہیں۔

ابراہیم وہاب بوبرے نے بتایا کہ ہم سب نے مل کر یہ سنٹر تیار کیا ہے۔ خواتین یہاں وقت پر آتی ہیں۔ یہاں کام کر کے فی الحال چار سے پانچ ہزار روپے ماہانہ کما رہی ہیں۔۔ ابراہیم نے مزید بتایا کہ ہم نے دو تین ماہ کے اخراجات کا انتظام پہلے سے کر لیا ہے تاکہ یہاں آنے والی خواتین کو خالی ہاتھ واپس نہ جانا پڑے۔

ہم مجبور نہیں مضبوط ہیں

اس تنظیم نے خواتین کو خود اعتمادی کے ساتھ اپنی روزی کمانے کے مواقع دے کر اعتماد سے بھر دیا ہے۔ وہ پورے خلوص کے ساتھ یہاں کام کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ وہ یہ ثابت کر رہی ہے کہ عزت کی سوکھی روٹی بھیک کے لقمے سے بہتر ہے۔

awazthevoice

الحریم ٹیلرنگ کے بنائے ہوئے کپڑے

گزشتہ سال سمندری طوفان نے کوکن کے کئی علاقوں میں بڑی تباہی مچائی تھی۔ اس وقت فرسٹ ہیلپ چیریٹیبل ٹرسٹ نام کی ایک این جی او نے لوگوں کو ریلیف دینے کا کام کیا۔ خواتین کو خود کفیل بنانے کا خیال آیا تو کاروان فاؤنڈیشن اور نیش نے مل کر اسے حقیقت میں بدلنے کے لیے ایک ٹھوس قدم اٹھایا۔ خواتین کو مضبوط بنانے کا اگلا قدم خواتین کو ہنرمند بنانا ہے، تاکہ وہ خودکفیل بھی بن سکیں۔

 مستقبل پر نگاہ

الحریم کی مدد سے بیواؤں، طلاق یافتہ اور غریب خواتین کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے ٹیلرنگ اور کوکنگ کورسز آئندہ ماہ سے شروع کرنے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ اس کے تحت تین سے چہ ماہ کے دوران خواتین کو اپنے کام میں ماہر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔

کورس مکمل کرنے کے بعد خواتین کو کام شروع کرنے کے لیے الحریم مشنری کی جانب سے مکمل تعاون بھی فراہم کیا جائے گا۔

awazthevoice

الحریم کچن کی تھالی

ابراہیم وہاب بوبرےکا کہنا ہے کہ اگر وہ چاہیں تو اس سنٹر میں کام کرکے اپنے خاندان کی مالی حالت بہتر بنانے میں بھی مدد کرسکتی ہیں اور اگر وہ اپنا کام خود شروع کرنا بھی چاہیں تو بھی ان کا پورا تعاون کیا جائے گا۔ وہ بتاتے ہیں کہ ہم ان کے لیے ورک آرڈر لانے اور تیار مال کو مارکیٹ میں پہنچانے کی پوری ذمہ داری لیں گے۔

ابراہم وہاب  کہتے ہیں کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ: بادل چھٹیں گے سورج نکلے گا، تیری قسمت کو تو خود بدلے گا

ابھی صرف آغاز ہے

الحریم کو شروع ہوئے زیادہ وقت نہیں گزرا لیکن اسے عوام کی حمایت ملنا شروع ہوگئی ہے۔ مقامی لوگوں کی جانب سےالحریم کو ورک آڈر دیا جا رہے ہیں اور الحریم کی جانب سے وقت پر کام پورا کرکے دیا جا رہا ہے یا کھنا پہنچانے کا بھی سلسلہ جاری ہے۔صبح سویرے گیس کے چولہے جلتے ہیں اور خواتین کی ٹیم لذیذ کھانے کی تیاری میں لگ جاتی ہیں اور سلائی مشین کی آوازیں دور تک یہ پیغام دیتی ہیں کہ حوصلے اور اعتماد کے ساتھ خواتین نے کام کرنا شروع کردیا ہے۔