اقوام متحدہ کے نامزد دہشت گرد وں اور اداروں کے خلاف سخت کارروائی ہو:اجیت ڈوبھال

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-06-2021
 شنگھائی کارپوریشن آرگنائزیشن کی میٹنگ
شنگھائی کارپوریشن آرگنائزیشن کی میٹنگ

 

 

نئی دہلی:قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے بدھ کے روز تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں شنگھائی کارپوریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کے ممبر ممالک کے اعلی سکیورٹی حکام کی میٹنگ میں شرکت کی۔

ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوبھال نے دہشت گردی کی تمام شکلوں اور سرگرمیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرحد پار سے ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی رتوک تھام کے ساتھ دہشت گردی کے مرتکب افراد کو جلد سے جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہئے۔ اقوام متحدہ کے نامزد دہشت گرد افراد اور اداروں کے خلاف اقوام متحدہ کی قراردادوں اور ہدف بندی پر مکمل عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔

تاجکستان ، شنگھائی تعاون تنظیم کاموجودہ قائد ہے۔جو23 اور 24 جون کو آٹھ ممالک کے گروپ کے اعلی قومی سلامتی کے عہدیداروں کے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔

 پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف اور افغان این ایس اے حمد اللہ محب بھی ذاتی طور پر اجلاس میں شریک ہونے والوں میں شامل ہیں جو افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال سمیت علاقائی سلامتی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کررہی ہے۔  تاجکستان میں ہندوستان کے سفارتخانے نے ٹویٹ کیا ، این ایس اے اجیت ڈوبھال نے ایس سی او کے ممبر ممالک کی سلامتی کونسل کے سکریٹریوں کے 16 ویں اجلاس میں حصہ لیا۔  معلوم ہوا ہے کہ ڈوبھال اور یوسف کے مابین کسی ملاقات کا امکان نہیں ہے۔ تاہم ، ہندوستانی این ایس اے اور اس کے افغان ہم منصب کے درمیان باہمی تعامل ہوسکتا ہے۔

awazurdu

گذشتہ سال ستمبر میں ، ڈوبھال نے شنگھائی تعاون تنظیم کے مجازی اجلاس سے واک آوٹ کیا تھا۔ جب پاکستانی نمائندے نے ایک نقشہ پیش کیا تھا جس میں کشمیر کو غلط طور پر دکھایا گیا تھا۔ہندوستان نے اجلاس کے اصولوں کو "گستاخانہ نظرانداز" کرنے پر پاکستان کی مذمت کی تھی۔

awazurdu

دوشنبہ میں شنگھائی کارپوریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کے ممبر ممالک کے اعلی سکیورٹی حکام کی میٹنگ 

ہندوستان اور پاکستان 2017 میں اس کے مستقل ممبر بن گئے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کی بنیاد 2001 ، روس ، چین ، کرغیز جمہوریہ ، قازقستان ، تاجکستان اور ازبکستان کے صدور نے شنگھائی میں ایک سربراہی اجلاس میں رکھی تھی۔

ہندوستان نے ایس سی او اور اس کے علاقائی انسداد دہشت گردی ڈھانچے (آر اے ٹی ایس) کے ساتھ سلامتی سے متعلق تعاون کو مضبوط کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے جو خاص طور پر سلامتی اور دفاع سے متعلق امور سے متعلق ہے۔

ہندوستان کو 2005 میں شنگھائی تعاون تنظیم میں مبصر بنایا گیا تھا اور اس نے گروپ بندی کے وزارتی سطح کے اجلاسوں میں عام طور پر شرکت کی ہے جس میں بنیادی طور پر یوریشین خطے میں سلامتی اور معاشی تعاون پر توجہ دی جاتی ہے۔

اگرچہ ہندوستان 2017 میں شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بن گیا ، لیکن اس کی صدیوں سے جسمانی ، روحانی ، تہذیبی اور فلسفیانہ باہمی روابط ہیں جن ممالک نے اب ایس سی او تشکیل دیتا ہے۔اجیت ڈوبھال نے کہا کہ افغانستان میں گذشتہ دو دہائیوں میں ہونے والے فوائد کو محفوظ رکھنے اور اپنے عوام کی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان افغانستان سے متعلق ایس سی او رابطہ گروپ کی مکمل حمایت کرتا ہے ، جو زیادہ فعال ہونا چاہئے۔

انہوں نے دہشت گردی کی ہر شکل کی پر زور مذمت کی۔ سرحد پار سے ہونے والے دہشت گردی کے حملوں سمیت دہشت گردی کے مرتکب افراد کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ اجیت ڈوبھال نے اقوام متحدہ کے نامزد دہشت گرد افراد اور اداروں کے خلاف اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور ٹارگٹ پابندیوں کے مکمل نفاذ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہتھیاروں کی اسمگلنگ اور ڈارک ویب ، مصنوعی ذہانت ، بلاکچین اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے لئے ڈرون سمیت دہشت گردوں کے ذریعے استعمال ہونے والی نئی ٹکنالوجیوں کی نگرانی کرنے کی ضرورت ہے۔