نئی دہلی/ آواز دی وائس
مہاراشٹر حکومت نے مرکزی وزارتِ داخلہ سے منظوری ملنے کے بعد احمد نگر ریلوے اسٹیشن کا نام تبدیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ حکومت نے اسٹیشن کا نام بدل کر اہلیہ نگر ریلوے اسٹیشن رکھ دیا ہے۔ اس سے پہلے احمد نگر ضلع کا نام بھی بدل کر اہلیہ نگر ضلع کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے کو آگے بڑھانے والے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور ریلوے وزیر اشونی ویشنو کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس تبدیلی کو منظوری دی۔
اجیت پوار نے اشونی ویشنو کو لکھا تھا خط
گزشتہ ماہ اجیت پوار نے اشونی ویشنو کو خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا کہ اسٹیشن کا نام بدل کر شہر کے نئے نام کے مطابق کر دیا جائے۔ اجیت پوار نے کہا تھا کہ یہ ایک دیرینہ مطالبہ تھا جو اب پورا ہو گیا ہے۔ نام بدلنے کی خاص اہمیت ہے کیونکہ ہم پنیہ شلوک اہلیادےوی ہولکر کی 300ویں جینتی منا رہے ہیں۔ اجیت پوار کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس اور نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے بھی ان کوششوں میں شامل تھے۔
شہر کا نام اہلیہ نگر کیے جانے کے بعد کئی تنظیمیں اور شہری ریلوے اسٹیشن کا نام بدلنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اجیت پوار نے یہ بھی کہا کہ اورنگ آباد ریلوے اسٹیشن کا نام بدل کر چھترپتی سنبھاجی نگر ریلوے اسٹیشن کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
اس سے پہلے کرناٹک حکومت نے بھی ایسا ہی قدم اٹھایا تھا، لیکن فڈنویس نے اس پر سخت اعتراض کیا تھا۔ کرناٹک کی کانگریس حکومت نے بنگلورو کے شواجی نگر میٹرو ریلوے اسٹیشن کا نام بدل کر سینٹ میری کے نام پر رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدھارامیا نے حال ہی میں کہا تھا کہ ان کی حکومت سینٹ میری بیسیلیکا میں سالانہ عشائیے کے دوران کیے گئے مطالبے کے بعد اس نام کی تبدیلی پر غور کرے گی۔ ان کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا تھا کہ ایسے سماجی مطالبات پر کارروائی کرنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔
فڈنویس نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں کرناٹک حکومت کے اس فیصلے کی مذمت کرتا ہوں کہ شواجی نگر میٹرو اسٹیشن کا نام بدل کر سینٹ میری کے نام پر رکھا جائے۔ یہ چھترپتی شواجی مہاراج کی توہین ہے۔ کانگریس نے مرہٹہ سورما بادشاہ کی توہین کرنے کی اپنی روایت نہرو کے زمانے سے جاری رکھی ہے، جنہوں نے اپنی کتاب 'ڈسکوری آف انڈیا' میں شواجی مہاراج کے خلاف تبصرہ کیا تھا۔