ووٹ چوری کے 'ایٹم بم' کے بعد اب 'ہائیڈروجن بم' آنے والا ہے: راہل گاندھی

Story by  PTI | Posted by  Aamnah Farooque | Date 01-09-2025
ووٹ چوری کے 'ایٹم بم' کے بعد اب 'ہائیڈروجن بم' آنے والا ہے: راہل گاندھی
ووٹ چوری کے 'ایٹم بم' کے بعد اب 'ہائیڈروجن بم' آنے والا ہے: راہل گاندھی

 



پٹنہ/ آواز دی وائس
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے مبینہ ’’ووٹ چوری‘‘ سے متعلق اپنے انکشاف کا حوالہ دیتے ہوئے پیر کو کہا کہ ’’ایٹم بم‘‘ کے بعد اب ’’ہائیڈروجن بم‘‘ آنے والا ہے۔ انہوں نے ’’ووٹرس کے ادھیکار یاترا‘‘ کے اختتام کے موقع پر یہ دعویٰ بھی کیا کہ ووٹ چوری کا ’’ہائیڈروجن بم‘‘ آنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی عوام کو اپنا چہرہ نہیں دکھا پائیں گے۔
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ’’ووٹ چوری‘‘ کا مطلب ہے حقوق، ریزرویشن، روزگار، تعلیم اور نوجوانوں کے مستقبل کی چوری۔
راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ووٹ چوری کے بعد عوام کے راشن کارڈ اور زمینیں چھین لی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم انہیں آئین کا قتل نہیں کرنے دیں گے۔ کانگریس لیڈر نے یہ دعویٰ ایک بار پھر کیا کہ گزشتہ سال مہاراشٹر اسمبلی کا انتخاب چوری کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لوگوں، تیار ہو جاؤ، ہائیڈروجن بم آ رہا ہے۔ تمہارے ووٹ کی چوری پورے ملک کو معلوم ہونے والی ہے۔ اس سے پہلے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، راشٹریہ جنتا دل کے رہنما تیجسوی یادو اور اپوزیشن اتحاد ’’انڈیا‘‘ کے کئی دیگر رہنماؤں نے گاندھی میدان سے ڈاک بنگلہ چوراہے تک ایک کھلی گاڑی پر سوار ہو کر مارچ نکالا۔ ’’ووٹرس کے ادھیکار یاترا‘‘ 25 اضلاع کے 110 سے زائد اسمبلی حلقوں سے گزری اور اس نے 1300 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کیا۔
سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو، دراوڑ منیترا کڑگم  کے رہنما اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن، کانگریس کے زیر انتظام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور پارٹی کے کئی سینئر رہنما اس یاترا میں شامل ہوئے۔
سسرام سے 17 اگست کو شروع کی گئی اس یاترا کو اسمبلی انتخابات سے پہلے مہاگٹھ بندھن کے بڑے انتخابی مہم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس سال کے آخر میں بہار میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔
یہ یاترا روہتاس، اورنگ آباد، گیاجی، نوادہ، شیخپورہ، نالندہ، سرائے، مونگیر، کٹیہار، پورنیہ، سپول، مدھوبنی، دربھنگہ، مظفرپور، سیتا مڑھی، مشرقی چمپارن، مغربی چمپارن، گوپال گنج، سیوان، سارن، بھوجپور اور کچھ دیگر علاقوں سے گزری۔