آواز دی وائس
چین کا خطرناک وائرس ہیومن میٹانمونیہ وائرس (ایچ ایم پی وی) ہندوستان میں داخل ہو گیا ہے۔ کرناٹک سے ایچ ایم پی وی وائرس کے 2 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ICMR نے کہا کہ کرناٹک میں ایچ ایم پی وی کے 2 معاملے رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں ایک تین ماہ کی لڑکی اور ایک 8 ماہ کا لڑکا ایچ ایم پی وی وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں۔ یہ ہندوستان میں ایچ ایم پی وی وائرس کے ابتدائی کیسز ہیں۔ ایچ ایم پی وی وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد حکومت ہند الرٹ موڈ میں آگئی ہے۔ محکمہ صحت نے ہنگامی میٹنگ بلائی ہے۔ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایچ ایم پی وی وائرس نے چین میں ہزاروں افراد کو متاثر کیا ہے۔ وہاں کی صورتحال قابو سے باہر ہوتی جارہی ہے، اسپتالوں کے باہر مریضوں کا ہجوم نظر آرہا ہے۔
گجرات میں بھی ایچ ایم پی وی وائرس پہنچ گیا، 2 ماہ کا بچہ متاثر
گجرات کے احمد آباد کے چاند کھیڑا کے نجی اورنج ہسپتال میں 2 ماہ کے بچے میں ایچ ایم پی وی وائرس پایا گیا ہے۔ ہسپتال کے ڈاکٹر نے بتایا کہ دوسری رپورٹ ابھی باقی ہے۔ بچہ اصل میں ڈنگر پور کا رہنے والا ہے۔ وہ کچھ عرصے سے موڈاسا کے ہسپتال میں داخل تھے۔ وہ فی الحال چاند کھیڑا کے اورنج ہسپتال میں داخل ہے۔
وائرس سے متاثرہ بچوں کی حالت۔۔۔
ایک 3 ماہ کی بچی بنگلورو کے بیپٹسٹ ہسپتال میں داخل ہے، اسے برونکوپینیومونیا کی وجہ سے داخل کیا گیا تھا۔ بعد میں اس کا ایچ ایم پی وی کا علاج کیا گیا اور اب اسے چھٹی دے دی گئی ہے۔ دوسرا کیس ایک 8 ماہ کے بچے میں پایا گیا، جسے 3 جنوری کو برونکوپینیومونیا کی وجہ سے بنگلورو کے بیپٹسٹ ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور وہ اب پہلے سے بہتر ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ وزارت صحت کے مطابق دونوں بچے کسی دوسرے ملک سے واپس نہیں آئے ہیں۔
ابھی گھبرانے کی ضرورت نہیں۔
چین کی طرف سے ابھی تک ایچ ایم پی وی وائرس کے بارے میں کوئی خاص معلومات نہیں دی گئی ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ چین ایچ ایم پی وی وائرس کے حوالے سے بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے بہت کچھ چھپا رہا ہے۔ لیکن یہ بات یقینی طور پر سامنے آئی ہے کہ اس کی علامات کورونا وائرس کے انفیکشن سے ملتی جلتی ہیں۔ تاہم کہا جا رہا ہے کہ ایچ ایم پی وی وائرس سے متاثرہ مریضوں میں اموات کی شرح اب بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔
دہلی محکمہ صحت نے ایڈوائزری جاری کی ہے۔
دہلی حکومت بھی ہیومن میٹاپنیووائرس (ایچ ایم پی وی) وائرس کے حوالے سے الرٹ موڈ میں ہے۔ انفیکشن سے لڑنے کے لیے یہاں تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ دہلی کی وزارت صحت نے اتوار کے روز ایک ایڈوائزری جاری کی تاکہ ہیومن میٹاپنیووائرس (ایچ ایم پی وی) اور دیگر سانس کے انفیکشن سے متعلق ممکنہ صحت کے چیلنجوں سے متعلق تیاری کو یقینی بنایا جا سکے۔