افغانستان:موجودہ صورت حال کل پرجماعتی میٹنگ شروع

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 26-08-2021
آل پارٹی میٹنگ
آل پارٹی میٹنگ

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

مرکز کی جانب سے افغانستان کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کے لیے بلائی گئی ایک جماعتی میٹنگ شروع ہوگئی ہے۔

کئی سیاسی جماعتوں کے رہنما اجلاس میں شریک ہیں۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب ہندوستان طالبان کے زیر کنٹرول افغانستان سے اپنے شہریوں کو نکال رہا ہے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری اور راجیہ سبھا میں ایل او پی ملیکارجن کھرگے موجود ہیں۔

 پی ایم نریندر مودی نے وزارت خارجہ سے کہا تھا کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو افغانستان کی حالیہ پیش رفت سے آگاہ کرے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر تمام سیاسی جماعتوں کے فلور لیڈرز کو بریفنگ دیں گے

 اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے بھی کہا کہ وہ افغانستان کے بحران پر بیان جاری کرے۔ 15 اگست کو افغان دارالحکومت میں راشٹرپتی بھون میں طالبان کے داخل ہونے اور ملک بھر میں کئی مہینوں کے تشدد کے بعد حکومت پر اپنی فتح کا اعلان کرنے کے بعد افغانستان بحران میں ہے۔

 ہندوستان نے 17 اگست کو یہ اعلان بھی کیا تھا کہ وہ افغان شہریوں کو ہنگامی ای ویزا جاری کرے گا جو طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ملک آنا چاہتے ہیں۔

 ہندوستان نے منگل تک 228 ہندوستانی شہریوں سمیت 626 افراد کو افغانستان سے نکالا ہے ۔17 اگست کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کابینہ کمیٹی برائے سیکورٹی (سی سی ایس) کے اجلاس کی صدارت کی اور تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ افغانستان سے ہندوستانی شہریوں کے محفوظ انخلا کو یقینی بنائیں۔ آنے والے دنوں کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔