پٹنہ/ نئی دہلی/ آواز دی وائس
بہار میں ووٹر ادھیکار یاترا کے دوران راہل گاندھی کی گاڑی سے ایک حادثہ پیش آ گیا۔ سکیورٹی میں تعینات ایک پولیس اہلکار یاترا کے دوران گاڑی کے نیچے آ گیا۔ وہاں موجود دیگر سکیورٹی اہلکاروں نے فوراً کھینچ کر اُس پولیس والے کو باہر نکالا۔ بعد میں راہل گاندھی نے بھی اُس کی خیریت دریافت کی۔
حادثہ اُس وقت پیش آیا جب راہل گاندھی کی یاترا نوادہ سے گزر رہی تھی۔ بھاری بھیڑ کو سنبھال رہے ایک پولیس اہلکار کا پاؤں اُس گاڑی کے آگے والے پہیے کے نیچے آ گیا جس میں راہل گاندھی اور دیگر لیڈر سوار تھے۔ زخمی پولیس اہلکار کو، جو درد سے کراہ رہا تھا، وہاں موجود اہلکاروں نے فوراً کھینچ کر باہر نکالا۔
جب راہل گاندھی نے یہ منظر دیکھا تو انہوں نے پولیس اہلکار کے لیے پانی کی بوتل دی۔ راہل کے اشارے پر سکیورٹی اہلکار زخمی پولیس والے کو ان کے پاس لے گئے۔ راہل نے اس سے حال احوال پوچھا اور اُس کی مناسب دیکھ بھال کا حکم دیا۔
اس سے پہلے نوادہ کے بھگت سنگھ چوک پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن اور بی جے پی کے درمیان گٹھ جوڑ ہے اور یہ مل کر ووٹ چوری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ آپ کا حق ہے اور یہ حق آئین دیتا ہے، مگر نریندر مودی، امیت شاہ اور الیکشن کمشنر مل کر یہ حق چھین رہے ہیں۔
راہل نے الزام لگایا کہ پہلے مہاراشٹر، ہریانہ اور مدھیہ پردیش کے اسمبلی انتخابات میں ووٹ چوری کیے گئے اور اب بہار میں ایس آئی آر کے نام پر نئے طریقے سے ووٹوں کی چوری ہو رہی ہے۔ لیکن میں، تیجسوی یادو اور مہاگٹھ بندھن کے باقی لیڈر یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہم بہار میں ایک ووٹ بھی چوری نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے جلسے میں ایسے کچھ لوگوں کو بھی کھڑا کیا جن کے نام مبینہ طور پر ووٹر لسٹ سے کاٹ دیے گئے ہیں۔ راہل نے کہا کہ بہار میں ایسے لاکھوں لوگ ہیں جنہوں نے پہلے ووٹ دیا تھا لیکن اب ان کے نام ووٹر لسٹ سے خارج کر دیے گئے ہیں۔