سری نگر/ آواز دی وائس
جموں و کشمیر میں عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی مہراج ملک کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہیں بھدرواہ ضلع جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ ڈوڈہ سے ایم ایل اے ملک پر حکام کے ساتھ بدسلوکی کرنے، نوجوانوں کو بھڑکانے اور ریلیف کاموں میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات ہیں۔ پی ایس اے کے تحت گرفتار ہونے والے وہ پہلے موجودہ ایم ایل اے ہیں۔
پی ایس اے ایک انتظامی قانون ہے جو کچھ معاملات میں بغیر الزام یا سماعت کے 2 سال تک حراست میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔
ملک کے فیس بک اکاؤنٹ پر قریب دو بجے یہ دعویٰ کیا گیا کہ ان کی گرفتاری ہو چکی ہے۔ فیس بک پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی گئی ہے جس میں مہراج ملک پولیس اہلکاروں سے گھرے نظر آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ انتظامیہ غنڈہ گردی پر اتر آئی ہے۔ جیسے چاہے ہمیں دبائے گی، انصاف کو یہ چلنے نہیں دیں گے۔
ملک پولیس اہلکاروں سے کہتے ہیں کہ میں گاڑی میں نہیں بیٹھوں گا۔ مجھے میرا کام کرنے دیجیے، مجھے لوگوں کی مدد کرنے دیجیے۔ میں ایم ایل اے ہوں، آپ کو شرم نہیں آتی ہے۔ اس کے بعد پولیس انہیں زبردستی گاڑی میں بٹھاتی ہے۔
سنجے سنگھ کی مذمت
مہراج ملک کی گرفتاری کی عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمان سنجے سنگھ نے مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک اپنے علاقے میں اسپتال کے لیے اپنی آواز بلند کر رہے تھے اور انہیں جموں و کشمیر پولیس نے گرفتار کر لیا۔ یہ حکومت کی تاناشاہی ہے۔ ملک جدوجہد کرنے والے لیڈر ہیں اور ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے نہیں ڈرتے۔
مہراج ملک ہیں اکلوتے AAP ایم ایل اے
مہراج ملک عام آدمی پارٹی کے جموں و کشمیر میں اکلوتے ایم ایل اے ہیں۔ انہیں 2024 کے اسمبلی انتخابات میں 23,228 ووٹ ملے۔ انہوں نے بی جے پی امیدوار گجای سنگھ رانا کو شکست دی۔ رانا کو 18,690 ووٹ ملے جبکہ نیشنل کانفرنس کے امیدوار خالد نجیب کو 13,334 ووٹ ملے۔
مہراج ملک نے 24 دسمبر 2020 کو ڈوڈہ کے کہارہ انتخابی حلقے سے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کا انتخاب جیتا تھا۔ اسمبلی انتخابات میں جیت کے بعد انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔