نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (AAP) نے ہفتے کے روز دہلی اسمبلی انتخابات میں 'ووٹ چوری' کے اپنے الزامات دہرائے اور دعویٰ کیا کہ انتخابی کمیشن ووٹرز کے نام ہٹانے کی معلومات کو چھپا رہا ہے۔ کانگریس رہنما راہل گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر (CEC) گنیش کمار پر ’’ووٹ چوری‘‘ کے ذمہ دار افراد کو بچانے کا الزام لگایا تھا، جس کے دو دن بعد 'AAP' نے یہ بیان جاری کیا۔
راہل نے دعویٰ کیا تھا کہ کرناٹک میں کانگریس کے ووٹروں کے نام انتخابی فہرست سے منظم طریقے سے ہٹائے جا رہے ہیں۔ انتخابی کمیشن (EC) نے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے الزامات کو ’’غلط اور بے بنیاد‘‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کیا اور بتایا کہ ووٹوں کو ہٹانے کے لیے مناسب طریقہ کار کے بغیر کوئی قدم نہیں اٹھایا جا سکتا۔ 'AAP' کی دہلی شاخ کے سربراہ سوربھ بھاردواج نے ہفتے کے روز صحافیوں سے کہا کہ پارٹی نے نئی دہلی اسمبلی حلقے میں ’’ووٹ چوری‘‘
ہونے کی شکایت کی ہے، جہاں فروری میں ہونے والے انتخابات میں پارٹی کے کنوینر اروِند کیجریوال، بی جے پی کے پرِوِش صاحب ورما اور کانگریس کے سندیپ دِکشت کے درمیان مقابلہ تھا۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے ووٹر لسٹ سے نام ہٹانے کے جعلی معاملات کی جانچ کی مانگ کرتے ہوئے انتخابی کمیشن کو خطوط بھی بھیجے تھے، لیکن RTI کے جواب میں کہا گیا کہ مانگی گئی معلومات عوامی سرگرمی یا مفاد سے متعلق نہیں ہے۔
بھاردواج نے الزام لگایا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کا کردار مشکوک ہے۔ پورا کمیشن ووٹ چوری کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔ 'AAP' نے جمعہ کو دعویٰ کیا تھا کہ دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ کیجریوال اور آتشی کے ذریعے انتخابی کمیشن کو لکھے گئے کئی خطوط کے ساتھ ساتھ RTI درخواستوں میں پوچھے گئے سوالات کا بھی کوئی جواب نہیں ملا۔ انتخابی کمیشن نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے 'X' پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ایک تفصیلی جواب دیا گیا تھا۔