گواہاٹی/ آواز دی وائس
اسام حکومت نے گلوکار زوبین گرگ کے انتقال پر ہفتے کے روز تین دن کے سرکاری سوگ کا اعلان کیا ہے۔ چیف سکریٹری روی کوٹا نے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں یہ اعلان کیا۔
گرگ کا جمعہ کو سنگاپور میں سمندر میں تیرتے ہوئے انتقال ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسام حکومت معروف گلوکار، فلم ساز اور ثقافتی شخصیت زوبین گرگ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتی ہے۔
چیف سکریٹری نے کہا کہ 20 سے 22 ستمبر تک سرکاری سوگ منایا جائے گا۔ اس دوران کوئی بھی سرکاری تفریح، عشائیہ یا رسمی تقریب نہیں ہوگی۔ کوٹا نے کہا کہ اعزاز کے طور پر ‘سروس ویک’ کے پروگرام بھی ملتوی رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاہم، صحت کیمپ، ٹی بی کے مریضوں کے لیے نیکشے میتھ دوست کی مدد اور پودے لگانے جیسے خدمت پر مبنی سرگرمیاں جاری رہیں گی۔ اس دوران، زوبین کا سوگوار خاندان ہفتے کو سنگاپور سے گواہاٹی میں ان کے لواحقین کو لانے کا انتظار کر رہا ہے۔
الزائمر کے مرض میں مبتلا ان کے والد موہنی موہن بورٹھاکور (85) شہر کے کاہلیپارا میں واقع اپنے رہائش گاہ پر غمگین دکھائی دیے، جبکہ جوبن کی اہلیہ بھی سوگوار نظر آئیں۔ گرگ کے گھر میں لوگوں کی آمد و رفت جاری ہے۔ ہفتے کی صبح گواہاٹی پہنچنے والے جوبن کے چچا منوج کمار بورٹھاکور نے کہا، کہ دادا (زوبین کے والد) کو الزائمر ہے۔ وہ ذیابیطس کے بھی مریض ہیں اور کل یہ خبر ملنے کے بعد ان کے خون میں شکر کی سطح اچانک بڑھ گئی۔ تاہم اب ان کی حالت قابو میں ہے۔
سابقہ سروس آفیسر اور معروف مصنف و شاعر موہنی موہن بورٹھاکور کے لیے اپنے سب سے قریبی لوگوں کو کھونا ایک سانحہ ہے۔
چند دہائی پہلے ان کی اہلیہ ایلی بورٹھاکور کا انتقال ہو گیا تھا۔ ان کی ایک بیٹی جونگکی، جو اداکارہ اور گلوکارہ تھیں، 2002 میں ایک سڑک حادثے میں جاں بحق ہو گئی تھیں۔ زوبین کے انتقال کے بعد، بورٹھاکور کے خاندان میں اب صرف ایک ہی اولاد پالمہ باقی ہیں، جو یہاں ایک نجی یونیورسٹی میں جغرافیہ کی تعلیم دے رہے ہیں۔