اٹھائیس سال بعد رہائی پانے والا قیدی، دنیا دیکھ کر حیران

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 02-09-2022
اٹھائیس سال بعد رہائی پانے والا قیدی، دنیا دیکھ کر حیران
اٹھائیس سال بعد رہائی پانے والا قیدی، دنیا دیکھ کر حیران

 

 

احمدآباد: کلدیپ یادو پاکستان کی جیل میں 28 سال گزارنے کے بعد ہندوستان واپس آ گئے ہیں۔ کلدیپ کو جیل کے باہر کی دنیا کافی حیران کن معلوم ہوئی۔انہیں لگتا ہے کہ ان اٹھائیس سالوں میں دنیا بدل گئی ہے۔ بتا دیں کہ کلدیپ یادو کو 1994 میں پاکستان میں جاسوسی کے معاملے میں پکڑا گیا تھا اور انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ 59 سالہ کلدیپ یادو 2013 سے اپنے خاندان سے رابطے میں نہیں تھے۔

گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ آف پاکستان نے کلدیپ یادو کی رہائی کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد 28 اگست کو واگھہ بارڈر سے ہندوستان بھیجا گیا ہے۔ وہ 25 اگست کی رات اپنے خاندان کے پاس واپس آئے۔ کلدیپ یادو اپنے گھر پر اپنے اسمارٹ فون کو دیکھتے ہوئے یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ کیسے کام کرتا ہے۔ یہ سب چیزیں انہیں نئی ​​لگتی ہیں۔

آپ کو بتا دیں کہ کلدیپ یادو کو احمد آباد لوٹے سات دن ہو چکے ہیں۔ انڈین ایکسپریس نے ان کے گھر جا کر ان سے بات کی۔ اس دوران وہ احمد آباد میں اپنے گھر میں پٹھان سوٹ پہنے بیٹھے پائے گئے۔ کلدیپ نے کہا، ''اتنے سالوں کے بعد میں اپنے گھر کے باہر کی سڑکوں کو بھی نہیں پہچان سکتا۔

خاندان میں بہت سے بچے ہیں جنہیں میں پہلی بار دیکھ رہا ہوں۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ (سمارٹ) فون کیسے کام کرتے ہیں اور ہر بار مجھے دلیپ (کلدیپ کے 55 سالہ چھوٹے بھائی) سے موبائل آن کرنے کے لیے کہنا پڑتا ہے۔"۔

دوسری جانب دلیپ کا کہنا ہے کہ میرے بھائی کلدیپ سے میری آخری ملاقات 1990 میں ہولی کے تہوار کے دوران ہوئی تھی۔ کلدیپ یادو کی بہن کی طرف سے گجرات ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں اس بنیاد پر معلومات موجود ہیں کہ یادو کو بی ایس ایف نے 1991 میں احمد آباد میں را ملٹری انٹیلی جنس کے لیے بھرتی کیا تھا۔

اس کے بعد انہیں نئی ​​دہلی تعینات کیا گیا اور اس کے بعد انہیں پاکستان بھیج دیا گیا۔ 22 جون 1994 کو انہیں پاکستان میں گرفتار کیا گیا۔ گرفتاری کے بعد ان سے 30 ماہ تک پوچھ گچھ کی گئی۔ اس کے بعد انہیں پاکستان کی کورٹ مارشل ملٹری کورٹ نے 25 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

ہندوستان آنے کے بعد کلدیپ کو امید ہے کہ ہندوستانی حکومت ان کے ساتھ ایک ریٹائرڈ فوجی کی طرح سلوک کرے گی اور معاوضہ دے گی۔ انہیں کاشتکاری کے لیے زمین، پنشن اور مکان بنانے کے لیے زمین دی جائے گی۔