نئی دہلی:چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انل چوہان نے منگل کو مستقبل کی جنگوں میں فتح کو یقینی بنانے کے لیے تمام علاقوں میں فوری اور فیصلہ کن مشترکہ ردعمل کی اپیل کیجنرل چوہان مدھیہ پردیش کے ڈاکٹر امبیڈکر نگر میں واقع آرمی وار کالج میں 'جنگ پر ٹیکنالوجی کے اثرات' کے موضوع پر جنگ، جنگ کا فن اور جنگی آپریشنز پر اپنی نوعیت کے پہلے دو روزہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھےانہوں نے آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے مشترکہ تربیت کو ادارہ جاتی بنانے، مصنوعی ذہانت، سائبر اور کوانٹم جیسی مسلسل ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ایک مضبوط سول ملٹری انضمام کے لیے، انہوں نے ملک کے لئے ایک سدرشن چکر (ہندوستان کا اپنا لوہے کا گنبد) تیار کرنے کی اہمیت اور عزم پر زور دیا جو 'ڈھال اور تلوار' دونوں کا کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کی جنگوں میں فتح حاصل کر کے لیے متنوع شعبوں میں صلاحیتوں کی ترقی ضروری ہے۔
مشترکہ ردعمل کی ضرورت:
جنرل چوہان نے زور دیا کہ مستقبل کی جنگوں میں کامیابی کے لیے تمام شعبوں میں فوری اور مربوط ردعمل ضروری ہوگا۔ زمینی، فضائی، بحری، خلائی، سائبر اور الیکٹرانک جنگ — ان تمام میں ہم آہنگی ہونی چاہیے۔
جدید ٹیکنالوجی کا استعمال:
ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے مصنوعی ذہانت (AI)، سائبر، اور کوانٹم کمپیوٹنگ کو اپنانا لازمی قرار دیا۔آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے مشترکہ تربیت کو ادارہ جاتی بنانے پر زور دیا۔
سدرشن چکر (Indian Iron Dome):
جنرل چوہان نے ایک مضبوط سول-ملٹری انضمام کی بات کی اور ایک 'سدرشن چکر' تیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا، جو اسرائیل کے آئرن ڈوم جیسے دفاعی نظام کی طرز پر ایک جامع 'ڈھال اور تلوار' کا کردار ادا کرے۔
تحقیقی و علمی خلا:
کوٹیلیہ (چانکیہ) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان قدیم زمانے سے علم و فکر کا مرکز رہا ہے، لیکن جنگی حکمت عملی اور تجزیے پر مقامی علمی مواد کی کمی ہے۔
’رن سمواد‘ کا مقصد:
یہ سیمینار نوجوان اور درمیانی سطح کے افسران کو ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جہاں وہ ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنے خیالات اور تجربات شیئر کر سکیں۔
ملک کو خود انحصار بنانے کا وژن:
جنرل چوہان نے اس بات پر زور دیا کہ اگر ملک کو مضبوط، خود کفیل اور محفوظ بنانا ہے تو تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔