رنویر الہ آبادیہ تنازعہ : پولیس نے 30 افراد کے خلاف نئی ایف آئی آر درج

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-02-2025
رنویر الہ آبادیہ تنازعہ : پولیس نے 30 افراد کے خلاف نئی ایف آئی آر درج
رنویر الہ آبادیہ تنازعہ : پولیس نے 30 افراد کے خلاف نئی ایف آئی آر درج

 



نئی دہلی:  رنویر الہ آبادیہ کو اپنے فحش تبصرے کے معاملے میں بہت زیادہ سامنا کرنا پڑے گا۔ معافی مانگنے کے باوجود ان کے خلاف غصہ اور قانونی کارروائی بڑھتی جارہی ہے۔ دو ریاستوں کی پولیس سے لے کر  این ایچ آر سی اور پارلیمانی کمیٹی تک سبھی اس معاملے میں سرگرم ہو گئے ہیں۔ ایک شخص نے اس کے خلاف انعام کا اعلان بھی کر دیا ہے

این سی ڈبلیو نے رنویر کو 17 تاریخ کو طلب کیا ہے۔ اس تنازعہ کیس میں ایک نئی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ مہاراشٹر سائبر پولیس نے سمے رائنا، بلراج گھئی اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی آر شو کے شائع شدہ حصے کو دیکھ کر درج کی گئی۔ یہ ایف آئی آر آئی ٹی کے سیکشن 67 اور بی این ایس کے متعلقہ سیکشن کے تحت درج کی گئی تھی۔ یہ ایف آئی آر 30 لوگوں کے خلاف درج کی گئی تھی۔ دریں اثنا، خواتین کے قومی کمیشن  نے رنویر الہ آبادیہ کو سمن بھیجا ہے اور انہیں 17 فروری کو اس کے سامنے پیش ہونے کو کہا ہے

ممبئی پولیس نے ایس ای ٹی تشکیل دی۔ ممبئی پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے 3 پولیس افسران کی ایک  خصوصی انکوائری ٹیم تشکیل دی ہے۔ تینوں افسران کو اس معاملے کی تحقیقات کے لیے مختلف ٹاسک دیے جا رہے ہیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ پولیس کی ایک ٹیم ہیبی ٹیٹ گئی جہاں انہوں نے متنازعہ واقعہ کی تفصیلات طلب کیں اور سی سی ٹی وی فوٹیج مانگی۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ انڈیاز گاٹ ٹیلنٹ کی شوٹنگ کے دوران سیاہ پردہ ڈال دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے شو کی مکمل شوٹنگ سی سی ٹی وی پر نہیں کی جا سکتی۔ اس کے علاوہ شو کی شوٹنگ کے لیے باہر سے لوگوں کو بلایا جاتا ہے، جو شوٹ ختم ہونے کے بعد اپنے پاس موجود کیمرہ اور ریکارڈ شدہ مواد لے جاتے ہیں

ممبئی پولیس بی این ایس ایس کی دفعہ 173(3)(1) کے تحت کیس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس دفعہ کے تحت پولیس کو 14 دنوں میں تفتیش مکمل کرکے مزید قانونی کارروائی کرنی ہوگی۔ آج ممبئی پولیس کی ایک ٹیم بھی رنویر کے گھر پہنچی۔ اس کے علاوہ آشیش چنچلانی کے وکیل بھی خار تھانے پہنچ گئے۔ گوہاٹی پولیس پوچھ گچھ کرے گی۔ اس معاملے میں گوہاٹی پولیس بھی سرگرم ہوگئی ہے۔ ایف آئی آر کے اندراج کے بعد جلد ہی ملزمان کو پوچھ گچھ کے لیے سمن بھیجا جائے گا۔ گوہاٹی پولیس نے ممبئی پولیس سے بھی رابطہ کیا ہے۔ گوہاٹی پولیس کے جوائنٹ کمشنر انکور جین نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ ہم ممبئی پولیس سے بھی رابطے میں ہیں۔ ملزمان کو نوٹس اور سمن جاری کیا جائے گا۔ ہم دیکھیں گے کہ کیا وہ نوٹس جاری ہونے کے بعد اس کا جواب دیتے ہیں۔ قانون اپنا کام کرے گا۔ ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات کر لی ہیں۔ شو کے کلپس مل گئے ہیں۔ اب تفصیلی تحقیقات کی جائیں گی

پارلیمانی کمیٹی سیکرٹری آئی ٹی کو طلب کرے گی۔ رنبیر الہ آبادیہ کے نازیبا تبصرہ پر پارلیمانی کمیٹی بھی حرکت میں آگئی ہے۔ معلومات کے مطابق کارروائی اس پلیٹ فارم پر ہوگی جہاں سے مواد نشر کیا جائے گا۔ پارلیمانی کمیٹی برائے آئی ٹی امور سیکرٹری آئی ٹی کو طلب کرے گی۔ پارلیمانی کمیٹی رنبیر الہ آبادیہ کی ویڈیو پر سیکرٹری اطلاعات و نشریات کو طلب کرے گی۔ رنویر کے قابل اعتراض تبصرہ پر مشتمل ویڈیو کو بھی یوٹیوب سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت اطلاعات و نشریات نے یوٹیوب کو نوٹس بھیج کر اس ویڈیو کو ہٹانے کا کہا تھا۔ جس کے بعد یوٹیوب نے ایکشن لیتے ہوئے اسے ہٹا دیا۔ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) کے رکن پریانک کاننگو نے بھی اس ویڈیو کو ہٹانے کو کہا تھا۔

فیضان انصاری کا عجیب احتجاج سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والے فیضان انصاری نے ایک ویڈیو جاری کرکے عجیب قسم کے احتجاج کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا، 'یوٹیوبر رنویر الہ آبادیہ نے ایسا گھناؤنا فعل کیا ہے، اگر میں وہاں ہوتا تو اس کی زبان کاٹ دیتا۔ مجھے بہت شرم آرہی ہے کہ میں اس کے والدین کو بھی کچھ نہیں کہہ سکتا، لیکن جو بھی رنویر الہ آبادیہ کی زبان پورے ملک میں میرے سامنے لائے گا، میں اسے 5 لاکھ روپے کا نقد انعام دوں گا۔ یہ اپنے آپ میں بہت بری چیز ہے۔ رنبیر الہ آبادیہ نے غلطی کی ہے اور اس کی سزا انہیں ملنی چاہئے لیکن قانون کو یہ سزا نہیں دینی چاہئے۔ اب کچھ لوگ اپنے آپ کو لائم لائٹ میں لانے کے لیے اس احتجاج کو مختلف سطح پر لے جا رہے ہیں۔