دہلی: سردیوں کا موسم آتے ہی ایک بہار سی آجاتی ہے۔ لوگوں کی جیبیں مونگپھلیوں سی بھری نظر آتی ہے۔ کچھ ہی دنوں میں سردیوں کا آغاز ہونے والا ہے۔ ایسے میں صحت کا بھی خاص خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ موسم سرما میں شروع ہوتا ہے توعام طور پر کھانے پینے اور سہن کے روزمرہ کے معمولات میں مختلف تبدیلیاں وقوع پذیر ہوتی ہیں، جس سے عام طور پر موسمی نزلہ، زکام بخارا، گلاخراب ہونا، دمہ جو درد میں درد، جلد خشک ہو جانا، ہونٹوں اور ان کے گرد چھڑکنے اور زخمی اور متلی وغیرہ کی شکایات عام ہو جاتی ہیں اور اس کے علاوہ سرد موسم میں پیاس کم لگنے کی وجہ سے ہم پانی کم پیتے ہیں اور پھر جسم۔ پانی کی جلد شکایت ہونے سے اس پر خشکی کے اثرات نمایاں ہونے لگتے ہیں جبکہ جلد کو خشک کرنے والے پانی سے بہت زیادہ گرم نہیں ہونا چاہیے اور جلد کو نمی دینے والی کریم یا موئسچرائزنگ لوشن ورزش سے کررات سے قبل ضروری استعمال کرنا چاہیے۔
سردی کے موسم میں ٹھنڈ لگنے کے جسم میں کپکپی کی وجہ سے کیفیت پیدا ہو جاتی ہے جس سے سینے میں ٹھنڈ لگنے کے امکانات بڑھنے لگتے ہیں اور خاص طور پر چھوٹے بچے اور بزرگ افراد زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ پچاس سال سے زیادہ عمر میں افراد کی سردی کی شدت جب سینے سے پڑتی ہے تو اس سے ان کو فالج کے خطرے سے خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے اور اس کی حالت میں جسم کو ٹھنڈے ہوئے اور ٹھنڈے پانی سے بچانا چاہئے اور گرم کپڑوں کے سینے کو اچھی طرح ڈھانپنے کے ساتھ کھانے پینے کی گرمی کا استعمال کرنا چاہیے۔
خیال رہے سردموسم میں دمہ یا سانوں کے امراض میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے کیونکہ خشک موسم کے ساتھ ساتھ اس طرح اثر انداز ہوتا ہے اور انہیں سردیوں میں خاص طور پر دیکھ بھال اور زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے جب کہ خشک موسم کے ساتھ باہر جانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ گھر سے نکلنا مقصود بھی ہو تو نہیں اور کسی گرم کپڑے سے اچھی طرح ڈھانپ کر نکلنا اور نکلتے وقت انہیلر کے ساتھ ہی رکھنا ضروری ہے۔ طبی امداد کے وقت کام آسکیں۔